آزادی کے انتخاب میں بھارت اے آر رحمان کی پیروی کیوں نہیں کرتا؟

میری بیٹی بیٹی خدیجہ کو مختلف پروگرامز میں برقع پہننے پر تنقید کا سامنا کرنا پڑا

بھارت میں حجاب طالبات پرپابندی مسلمانوں کو الگ تھلگ کرنےکے بھارتی ریاستی کے منصوبے کاحصہ ہے، مسلم لڑکیوں کو تعلیم سے محروم رکھنا بنیادی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے، تین روز قبل بھارتی ریاست کرناٹک  کی ایک ویڈیو منظر عام پر آئی تھی جس میں سیکڑوں کی تعداد میں زعفرانی شالیں لہراتے شدت پسند ہندو طالبِ علموں کا گروہ ’جے شری رام‘ کے نعرے لگاتا ہوا بی کام سیکنڈ ایئر کی طالبہ مسکان کو اپنے ہی کالج میں ہراساں کررہا تھا۔

سیکولر بھارت کا نعرہ لگانے والی بھارت کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کا مکروہ چہرا دنیا کے سامنے آگیا ہے، بھارتی حکومت اپنی بیٹیوں کے لیے پدم بھوشن اور آسکر ایوارڈ ایافتہ موسیقار اے آر رحمان کی جانب سے قائم کردہ ایک شاندار مثال کی پیروی کرنے میں کیوں ناکام ہے بھارت اپنی سیکولر ریاست کی حیثیت کو برقرار رکھنے میں بظاہر ناکام رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیے

باحجاب بھارتی طالبہ مسکان دنیا بھر میں مزاحمت کی علامت بن گئی

بھارت، طالبات کو حجاب پہننے پر کالج میں داخلے سے روک دیا گیا

بھارت میں حجاب کے تنازعہ زوروں پر ہے دوسری جانب آسکر ایوارڈ یافتہ  موسیقاراے آر رحمان کی  دونوں بیٹیوں  کے حوالے سے  خبریں  اورتصاویر بھی سوشل میڈیا پر گرم ہیں ،  تصاویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ موسیقار کی ایک بیٹی مکمل حجاب میں ہے تو دوسری مغربی طرز کے لباس میں ملبوس ہے ۔

اس حوالے سے  اے آر رحمان  نے اپنے ایک  ایک انٹریو میں بتایا کہ  میں نے اپنے بچوں کو شخصی آزادی دی ہے اور میں اس بات کا قائل ہوں  ان کو اچھا اور برا بتا دیا جائے اور پھر ان کی مرضی پر چھوڑیا جائے ، انھوں نے کہا کہ  ’آپ کسی پر کچھ بھی مسلط نہیں کرسکتے جیسے آپ اپنے بیٹے یا بیٹی کو اس کے دلچسپی کے مظامین کی جگہ  اپنی دلچسپی کے مظامین لینے کیلئے دباؤ نہیں ڈال سکتا بالکل اسی طرح  یہ ایک ذاتی انتخاب ہے۔‘  انھوں نے بتایا کہ ان کی بیٹی خدیجہ کو مختلف پروگرامز میں برقع پہننے پر تنقید کا سامنا کرنا پڑا، لیکن خدیجہ نے ہمیشہ والد کی مدد کے بغیر اس کا ڈٹ کر نہ صرف مقابلہ کیا بلکہ والد کے ساتھ برقع پہن کر بہت سے سٹیج بھی شیئر کیے۔

متعلقہ تحاریر