آزادی کے انتخاب میں بھارت اے آر رحمان کی پیروی کیوں نہیں کرتا؟
میری بیٹی بیٹی خدیجہ کو مختلف پروگرامز میں برقع پہننے پر تنقید کا سامنا کرنا پڑا
بھارت میں حجاب طالبات پرپابندی مسلمانوں کو الگ تھلگ کرنےکے بھارتی ریاستی کے منصوبے کاحصہ ہے، مسلم لڑکیوں کو تعلیم سے محروم رکھنا بنیادی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے، تین روز قبل بھارتی ریاست کرناٹک کی ایک ویڈیو منظر عام پر آئی تھی جس میں سیکڑوں کی تعداد میں زعفرانی شالیں لہراتے شدت پسند ہندو طالبِ علموں کا گروہ ’جے شری رام‘ کے نعرے لگاتا ہوا بی کام سیکنڈ ایئر کی طالبہ مسکان کو اپنے ہی کالج میں ہراساں کررہا تھا۔
The precious ladies of my family Khatija ,Raheema and Sairaa with NitaAmbaniji #freedomtochoose pic.twitter.com/H2DZePYOtA
— A.R.Rahman (@arrahman) February 6, 2019
سیکولر بھارت کا نعرہ لگانے والی بھارت کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کا مکروہ چہرا دنیا کے سامنے آگیا ہے، بھارتی حکومت اپنی بیٹیوں کے لیے پدم بھوشن اور آسکر ایوارڈ ایافتہ موسیقار اے آر رحمان کی جانب سے قائم کردہ ایک شاندار مثال کی پیروی کرنے میں کیوں ناکام ہے بھارت اپنی سیکولر ریاست کی حیثیت کو برقرار رکھنے میں بظاہر ناکام رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیے
باحجاب بھارتی طالبہ مسکان دنیا بھر میں مزاحمت کی علامت بن گئی
بھارت، طالبات کو حجاب پہننے پر کالج میں داخلے سے روک دیا گیا
1. What changed in one month in Karnataka?
2. Who convinced young girls to suddenly hide their bodies, fight for religion, rather than focus on impending college exams?
3. Which outfit knew Hindus will likely react and turn it communal?
4. When are elections due in Karnataka? pic.twitter.com/I2q7wgSxHQ— Pooja Shali (@PoojaShali) February 8, 2022
Students at MGM college collect the orange turbans allegedly distributed by Hindutva Orgs for today’s protest in #Udupi over #HijabRow pic.twitter.com/zDsDDDkhat
— Nivedita Niranjankumar (@BombayBombil) February 8, 2022
بھارت میں حجاب کے تنازعہ زوروں پر ہے دوسری جانب آسکر ایوارڈ یافتہ موسیقاراے آر رحمان کی دونوں بیٹیوں کے حوالے سے خبریں اورتصاویر بھی سوشل میڈیا پر گرم ہیں ، تصاویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ موسیقار کی ایک بیٹی مکمل حجاب میں ہے تو دوسری مغربی طرز کے لباس میں ملبوس ہے ۔
اس حوالے سے اے آر رحمان نے اپنے ایک ایک انٹریو میں بتایا کہ میں نے اپنے بچوں کو شخصی آزادی دی ہے اور میں اس بات کا قائل ہوں ان کو اچھا اور برا بتا دیا جائے اور پھر ان کی مرضی پر چھوڑیا جائے ، انھوں نے کہا کہ ’آپ کسی پر کچھ بھی مسلط نہیں کرسکتے جیسے آپ اپنے بیٹے یا بیٹی کو اس کے دلچسپی کے مظامین کی جگہ اپنی دلچسپی کے مظامین لینے کیلئے دباؤ نہیں ڈال سکتا بالکل اسی طرح یہ ایک ذاتی انتخاب ہے۔‘ انھوں نے بتایا کہ ان کی بیٹی خدیجہ کو مختلف پروگرامز میں برقع پہننے پر تنقید کا سامنا کرنا پڑا، لیکن خدیجہ نے ہمیشہ والد کی مدد کے بغیر اس کا ڈٹ کر نہ صرف مقابلہ کیا بلکہ والد کے ساتھ برقع پہن کر بہت سے سٹیج بھی شیئر کیے۔