زوہیب حسن پاکستانی سیاستدانوں کے طرز عمل سے شاکی
گلوکار نے نوجوان کی سیاسی تربیت کیلیے سوشل میڈیا پر مختصر وڈیوز اپ لوڈ کرنے کا سلسلہ شروع کردیا
گلوکار اور موسیقار زوہیب حسن پاکستانی سیاستدانوں کے طرز عمل سے شاکی نظر آتے ہیں۔
گلوکار نے نوجوان کی سیاسی تربیت کیلیے سوشل میڈیا پر مختصر وڈیوز اپ لوڈ کرنے کا سلسلہ شروع کردیا۔
یہ بھی پڑھیے
اداکارہ مریم نفیس پر درست انسان سے شادی کے اثرات ظاہر
اداکارہ مہوش حیات کی بڑی بہن کو سالگرہ کی مبارک باد
زوہیب حسن نے ایک وڈیو میں کہا کہ پاکستانی عوام پاکستان کی بہتری چاہتی ہے لیکن بدقسمتی سے ہمارے سیاستدانوں نے ہمارے معصوم عوام کے ساتھ بار بار دھوکہ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہر مرتبہ ایک سے ایک نمونہ لیڈرآتا ہے۔
View this post on Instagram
ایک او ر وڈیو میں زوہیب حسن نے کہا کہ ہم نئے اور پرانے پاکستان کے نعرے سنتے آرہے ہیں ،ہم وہ پاکستان چاہ رہے ہیں جو قائداعظم محمد علی جناح نے قائم کیا تھا۔وہ پاکستان جہاں سچائی،عزت اور شرافت کی کوئی اہمیت ہو،آج گالی گلوچ اور نعرے بازی کا دور دورہ ہے اور ایک عجیب سا کلچر در آیا ہے کہ جس میں ہماری مائیں،بہنیں،بیٹیاں اور بیویاں خوف کے باعث باہر نہیں نکل سکتیں۔ فیملیز کی کوئی عزت نہیں ہے۔
View this post on Instagram
زوہیب حسن نےا یک اور وڈیو میں کہا کہ لیڈر کی ذمے داری یہ ہے کہ وہ اپنے عوام کو صحیح راستہ دکھائے خواب نہیں دکھائے بلکہ حقیقت پسندی سے کام لیتے ہوئے عوام کو اصل صورتحال سے آگاہ کرے۔ کئی دہائیوں سے کئی سیاست دانوں نے پاکستان کے عوام کو گمراہ کیا ہے۔
View this post on Instagram
انہوں نے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ پاکستان کے بارے میں ایک زیادہ حقیقت پسندانہ نظریہ اختیار کیا جائے جہاں ہم اپنے مسائل کو پہچانیں اور ان کو قبول کریں اور خود کو قائل کرنے کی بجائے ان کو حل کریں۔
ایک اور وڈیو میں زوہیب حسن سیاستدانوں کے بلندآواز میں بولنے کا شکوہ کرتے نظر آئے۔انہوں نے لکھا کہ سیاستدان چیخ چیخ کر کیوں بولتے ہیں ؟ کیا انہیں پتہ نہیں ہوتا کہ ان کے سامنے جو مائیکرو فون ہوتا ہے اس کا مقصد ہی چیخے بغیر آواز دوسروں تک پہنچانا ہے۔
View this post on Instagram
انہوں نے کہا کہ میرے والد کا کہا کرتے تھے کہ آپ اسی وقت چیختے ہیں جب آپ کی بات میں وزن نہ ہو اور آپ دوسروں کودبانا چاہیں۔انہوں نے کہا کہ مجھے نہیں یاد پڑتا کہ قائد اعظم کی کوئی ایسی وڈیو ہو جس میں وہ بلند آواز میں بول رہے ہوں۔وہ بڑے صبر ،لحاظ ا ور تمیز سے بات کیا کرتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ جدید دور کے پاکستان کے نام نہاد سیاستدانوں کو یہ سمجھ لینا چاہیے کہ جھوٹ اور بیان بازی سے وہ قوم کے سامنے مزید قابل اعتبار نہیں ہو جائیں گے۔