مودی سرکار نے سدھو موسے والا کے آخری گانے پرپابندی لگادی

پابندی سے قبل گانے ایس وائی ایل کو 2کروڑ 70 لاکھ مرتبہ دیکھا جاچکا تھا،گانے کی وڈیو میں متنازع مسائل کی عکاسی کوپابندی کی وجہ قرار دیا جارہا ہے

بھارتی حکومت پنجاب سے تعلق رکھنے والے  گلوکار شوبھدیپ سنگھ سدھو عرف سدھو موسے والا  کی موت کے بعد بھی ان کے خوف میں مبتلا ہے۔

مودی سرکار نے سدھو موسے والا کے  جمعرات کو ریلیز ہونے والے آخری گیت”ایس وائی ایل “(ستلج  یمونا لنک کینال) پر بھارت بھر میں پابندی عائدکردی۔

یہ بھی پڑھیے

سدھو موسے والا کے قاتل بےنقاب ہوگئے

اداکار عمران اشرف بھی آنجہانی سدھوموسے والا کے مداح نکلے

ٹائمز آف انڈیا کے مطابق سدھو موسے والا کے نئے گیت کو  وڈیوا سٹریمنگ پلیٹ فارم سے ہٹا دیا گیا اور اس کے بجائے ایک پیغام نشر کردیا گیا ہے کہ ”حکومت کی طرف سے قانونی شکایت کی وجہ سے یہ مواد اس ملک کے ڈومین پر دستیاب نہیں ہے“۔

جمعرات کو ریلیز ہونے والا یہ گانا ٹاپ  ٹرینڈ کر رہا تھا اورپابندی سے قبل اس  2کروڑ70لاکھ مرتبہ دیکھا جاچکا تھااور 33لاکھ افراد اس پر پسندیدگی کا اظہار کرچکے تھے۔اس گانے کے ورلڈ پریمیئر کو  تقریباً 5 لاکھ افراد نے دیکھا تھا۔

اس گانے کی وڈیو میں سابق بھارتی وزیراعظم اندرا گاندھی کے قتل،گولڈن ٹیمپل پر حملے اور سکھ قیدیوں کی رہائی سمیت دیگر مسائل کی عکاسی کوپابندی کی وجہ قرار دیا جارہا ہے۔  موسے والا نے اس گانے میں عام آدمی پارٹی  کو نشانہ بنایا تھا ، گانے کے بول میں یہ الفاظ بھی شامل ہیں کہ ’’ٹوپی‘‘،” پگڑی ‘‘سے لڑ رہی ہے۔

گانے میں پنجاب کی خودمختاری سمیت  ہریانہ، ہماچل پردیش اور چندی گڑھ کی اس میں واپسی کا مطالبہ کیا گیا تھا جبکہ پنجاب کے پانی کی کسی دوسری ریاست کے ساتھ تقسیم کو بھی ناقابل قبول قرار دیا گیا تھا۔ بہت سے لوگوں نے خالصتان کی حامی تنظیم ببر خالصہ کے رہنما بلوندر سنگھ جٹانہ کی  جانب سے گانے کی تعریف پر بھی تشویش کا اظہار کیا تھا۔

دوسری جانب   موسے والا کے بہت سے مداحوں نے گانے پر پابندی پر ناراضی  کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم گانا سننا چاہتے تھے لیکن اس پر پابندی لگا دی گئی ہے جو درست نہیں ہے۔ کیول سنگھ اور گروندر سنگھ نے کہا کہ ہر کسی کو مسائل اٹھانے کا حق ہے اور حکومتوں کو اس میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے۔

آنجہانی گلوکار کے ایک مداح ہرجندر سنگھ نے کہا کہ جس دن سمرن جیت سنگھ مان نے ضمنی انتخاب میں کامیابی حاصل کی اسی دن گانے پر پابندی سکھوں کے ساتھ سوتیلی ماں  جیساایک اور  قدم ہے۔

متعلقہ تحاریر