انڈین فلم فیڈریشن کا تعصب، بلاک بسٹر تیلگو فلم آر آر آر آسکر کیلیے نظر انداز

بلاک بسٹر تیلگو فلم کو نظر کرکے  گجراتی فلم ” لاسٹ فلم شو“ کو 95ویں اکیڈمی ایوارڈز میں بہترین بین الاقوامی فیچر فلم کے زمرے میں بھارت کی طرف سےنامزد کردیاگیا، امریکی تقسیم کار کا فلم کو کئی شعبوں میں نامزدگی کیلیے جمع کرانے کااعلان

فلم فیڈریشن آف انڈیا نے ایک مرتبہ پھر روایتی  تعصب اور جانبداری کا مظاہرہ  کرتے ہوئے مقبول ترین تیلگو فلم آر آر آر کو آسکر ایوارڈ کی نامزدگی کیلیے نظر انداز کردیا۔

بھارتی فلم فیڈریشن نے ایس ایس راجامولی کی بلاک بسٹر فلم آر آر آر کو نظر کرکے  گجراتی فلم ” لاسٹ فلم شو“ ( چھیلو شو) کو 95ویں اکیڈمی ایوارڈز میں بہترین بین الاقوامی فیچر فلم کے زمرے میں بھارت کی  طرف سے نامزد کردیا ہے جوکہ نوجوان لڑکے کی فلموں سے بڑھتی ہوئی محبت کے بارے میں ایک سوانح عمری ڈرامہ  ہے۔

یہ بھی پڑھیے

آر آر آر کے آسکر جیتنے  کی راہ میں بھارتی سیاست کے آڑے آنے کا خدشہ

ہالی ووڈ کے اسکرین رائٹر بھی ساؤتھ انڈین فلم آر آر آر کے مداح بن گئے

فلم فیڈریشن آف انڈیا کے فیصلے نے تیلگو فلم انڈسٹری اور بھارتی فلمی ناقدین کو حیران کردیا ہے اور اس فیصلے پر شدید تنقید کا سلسلہ جاری ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق فلم آر آر آر ہندوستان کی نایاب کراس اوور ایونٹ فلم تھی۔ فلم نے بھارت میں ابتدائی ہفتے میں ساڑھے 6کروڑ ڈالر جبکہ  امریکا میں ایک کروڑ40 لاکھ ڈالر کمائے۔ دنیا بھر میں اس فلم کی مجموعی آمدنی 17کروڑ ڈالر تک جاپہنچی ہے جبکہ نیٹ فلکس  پر مسلسل 14 ہفتے یہ فلم ٹاپ 10 میں رہی ہے۔یہ ایسا بین الاقوامی رجحان ہے جس نے فلم کو قدرتی طور پر ایوارڈز کے سیزن  بہترین  انتخاب بنادیا ۔

 تاہم  اس قدر پذیرائی کے باوجود  انڈین فلم فیڈریشن نے اسی روایتی جانبداری اور تصعب کا مظاہرہ کیا ہے جوعام طور پر اس کا خاصا رہا ہے یعنی فلموں کی پذیرائی کو نظرانداز کرکے اپنی ترجیحات  کو مدنظررکھنا، لیکن آر آر آر حالیہ برسوں میں ایوارڈز حاصل کرنے کی صلاحیت کےباوجود نامزدگی کی دوڑ سے باہر ہونے والی شاید پہلی بھارتی فلم ہے۔

65 سالوں میں صرف3 ہندوستانی فلموں کو اکیڈمی ایوارڈ کیلیے نامزد کیا گیا ہے  جن میں فلم مدر انڈیا،میرا نائر کی سلام ممبئی اور عامر خان کی لگان شامل ہے۔ اس سے قبل2013 میں کینز فلم فیسٹیول میں دکھائی جانے والی عرفان خان کی مشہور و مقبول فلم دی لنچ باکس کو اسی طرح نظرانداز کرکے فلم دی گڈ روڈکو آسکر کیلیے نامزدکیا گیا تھا۔

2020 میں  چیتنیا تمہانے کے کئی دہائیوں پر محیط ڈرامے” دی ڈسپل“وینس میں کامیاب ہوا اور اس نے  ایگزیکٹو پروڈیوسر کے طور پر الفونسو کوارون حاصل کیا لیکن انڈین فلم فیڈریشن نے اس فلم کے بجائے ایکشن تھرلر فلم”جلی کٹو“کو آسکر کیلیےنامزد کردیا۔

بھارت میں ہمیشہ سے ایسی فلموں کو آسکر کیلیے نامزد  کرنے سے گریز کرنے کا رجحان ہے جو بالی ووڈ  کے مقابلے میں  ٹالی ووڈ   کی ثقافتی خصوصیت کی عکاسی کرتی ہیں اور اسی امر کو شروع سے آر آر آر کے لیے سب سے بڑی رکاوٹ سمجھا جارہا تھا۔

 لیکن فلمی ناقدین کا خیال ہے کہ انڈین فلم فیڈریشن کی جانب سے نظرانداز کیے جانے کے باوجود آر آر آر اب بھی آسکر کے کئی شعبوں میں نامزدگی حاصل کرسکتی ہے۔ امریکا میں آر آر آر کے تقسیم کار ویریئنس فلمز کے صدر ڈیلن مرچیٹی  کہتے ہیں  آر آر آر اب بھی بہترین ہدایت کار، اسکرین پلے او ردیگر زمروں میں نامزدگی کی مضبوط امیداوار ہے۔

انہوں نے کہا کہ  آر آر آر کو بہترین فلم ، بہترین ڈائریکٹر( ایس ایس راجا مولی)، آریجنل اسکرین پلے(ا یس ایس راجامولی اور وی وجیندرا پراساد)، لیڈ ایکٹر( این ٹی راما راؤ جونیئر ن۔ےاور رام چرن) سپورٹنگ ایکٹر (اجے دیوگن) ،سپورٹنگ ایکٹرس (عالیہ بھٹ) آریجنل سونگ( ناتو ناتو) سمیت دیگر شعبہ جات میں نامزدگی کیلیے جمع کرایا جائے گا ۔

بھارتی فلم فیڈریشن کے فیصلے کے بعد بھارت میں ہیش ٹیگ "#RRRforOscars” پچھلے ایک ہفتے سے ٹویٹر پر ٹرینڈ کر رہا ہے ۔جبکہ شوبز سے وابستہ بھارتی صحافی اور ناقدین فلم کو آسکر کیلیے نظراندازکرنے کے فیصلے کو شدید تنقید کا نشانہ بنارہے ہیں۔

سینئر بھارتی صحافی نمرتا جوشی نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ   میں اپنے خوابوں میں بھی نہیں سوچ سکتی تھی کہ فلم فیڈریشن آف انڈیا آسکر میں بھارت کی  طرف سے باضابطہ  نامزدگی کے لیےRRR کو نظرانداز کررہی ہے۔ ایک سال تک ہم اچھے موقع کے طور پر اس کے ساتھ کھڑے رہے۔ مزید یہ کہ کیا پچھلے سال #ChhelloShow  متنازع نہیں تھی؟ کیا کسی ایک ممبر نے اسے پھاڑ نہیں دیا تھا؟

انہوں نے لکھاکہ یہ #RRR کی فنکارانہ خوبیوں یا خامیوں کی توثیق نہیں ہے لیکن  مغرب  اس کے اثر و رسوخ کا اعتراف کررہا ہے۔ بہت سارے لوگوں نے ٹورنٹو انٹرنیشنل فلم فیسٹیول میں اس کے بارے میں مجھ سے بات کی ہے۔کیا زبردست گڑبڑ ہے۔

بھارتی فلمی ناقد سمت کیدل نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ  گجراتی فلم #ChhelloShow آسکر 2023 کے لیے بھارت کی باضابطہ انٹری ہے اور ہمیشہ کی طرح بھارت کیلیے آسکر جیتنا تو دوراس کے لیے نامزدہونے کے امکانات بھی صفر ہیں ۔

انہوں نے لکھاکہ فلم RRR بھارت  کے لیےپچھلی دودہائیوں میں  آسکر جیتنے کے لیے ہماری بہترین شرط تھی۔ یہ دیکھ کر واقعی افسوس ہوا کہ فلم فیڈریشن آف انڈیا نے اس حقیقت کو نظر انداز کیا۔

انہوں نے لکھا کہ میری خواہش اور دعا ہے کہ  RRR مین سیکشن میں فلم پیراسائٹ کی طرح بہترین  فلم  کے زمرے کے لیے نامزد ہو جائے اور فلم کے لیے ناقابل یقین عالمی تعریف رائیگاں نہ جائے۔

متعلقہ تحاریر