فلم جوائے لینڈ پر پابندی کا مطالبہ کرنے والی ماریہ بی کا دہرا معیار بے نقاب

ٹرانس جینڈر کے موضوع پر بننے والی پاکستان فلم جوائے لینڈ پر پابندی کا مطالبہ کرنے والی معروف فیشن ڈیزائنر ماریہ بی سوشل میڈیا پر شدید تنقید کا سامنا کررہی ہیں،اداکاروں اور سوشل میڈیا صارفین نے ماریہ بی کو منافق خاتون قرار دیا جو خود بغیر حجاب اور غیر اسلامی کپڑوں میں ملبوس رہتی ہے مگر دوسرے کو اسلام نافذ کرنے میں پیش پیش ہوجاتی ہیں

حکومت کی جانب ٹرانسجنڈر کے موضوع پر بننے والی پاکستانی فلم جوائے لینڈ کی نمائش پر پابندی لگانے کے فیصلے کا جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق  خان، اداکار فیروز خان معروف فیشن ڈیزائنر  ماریہ بی نے خیر مقدم کیا ۔

جماعت اسلامی کے رہنماؤں اوراداکاروں کے ساتھ ساتھ معروف پاکستانی فیشن ڈیزائنرماریہ بی بھی ہدایت کار صائم صادق کی فلم جوائے لینڈ کے بائیکاٹ کی مہم چلارہی تھیں۔ ماریہ نے بھی فلم کی نمائش پر پابندی کا مطالبہ کیا تھا ۔

یہ بھی پڑھیے

شوبز انڈسٹری کا حکومت سے فلم جوائے لینڈ پر سے پابندی اٹھانے کا مطالبہ

حکومت کی جانب سے فلم کی نمائش پر پابندی کے بعد ماریہ بی پر سوشل میڈیا پر کڑی تنقید کی جا رہی ہے۔ مشہور و معروف اداکار ہمایوں سعید نے جوائے لینڈ کی مخالفت پر ماریہ بی کو  تنقیدکی ۔

ہمایوں سعید نے کہا کہ جوائے لینڈ نے کانز فلم فیسٹیول میں جیوری پرائز جیتنے والی پہلی جنوبی ایشیائی فلم بن کر پاکستان کا سر فخر سے بلند کیا ہے۔ یہ ہمارے لوگوں کی کہانی ہے ۔

ہمایوں سعید نے کہا کہ جوائے لینڈ ہمارے لوگوں کی کہا نی ہے جو اپنے لوگوں کو سنائی جا رہی ہے ۔  امید ہے کہ اسے انہی لوگوں کے لیے قابل رسائی بنایا جائے گا۔

ڈاکٹر عاکف نے ماریہ بی کو منافق عورت قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ کسی زمانے میں سرخ ٹوپی والے  زید حامد کے ساتھ جڑی ہوئی تھی ہر چیز سے پریشانی ہوتی ہے۔

ڈاکٹر عاکف نے کہا کہ ماریہ بی کا ٹرانس فوب اپرنٹس اب ایک جماعتی سینیٹر مشتاق خان کے ساتھ ملکر اخلاقی بریگیڈ کی قیادت کرنے کی کوشش کررہا ہے ۔

یہ بھی پڑھیے

سینیٹر مشتاق خان کا فلم جوائے لینڈ پر پابندی کا خیرمقدم

انہوں نے کہا کہ زید حامد اور جماعت اسلامی کے ساتھ کھڑی ماریہ بی ٹرانس فوبیا کاشکار ہیں۔ زید حامد نبوت کا دعویٰ کرنے والا کا ساتھی ہے جبکہ جماعت اسلامی کا امیر کم عمر لڑکوں کو جنسی زیادتی کا شکار بناتا رہا ہے ۔

ڈاکٹرعاکف نے مشتاق خان کی جماعت اسلامی یونیورسٹی میں طلبہ کو ہراساں کرنے میں ملوث ہیں اور اسی جماعت کا طلباء ونگ  جمعیت  پشاور یونیورسٹی میں ایک طالب علم کو بھی قتل کر چکا ہے ۔

عاکف نے کہا کہ ماریہ بی نے خواجہ سراؤں کے کارکن ڈاکٹر مہراب معیز کے خلاف ایک بدصورت مہم شروع کی اور اب وہ فلم جوائے لینڈ پر پابندی لگانے میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں۔

معروف پوڈ کاسٹر شہزاد غیاث شیخ نے ماریہ بی کے فیشن شو کی تصویرشیئر کرتے ہوئے کہا کہ اگرانہی وجوہات کی بنا پر ان کے فیشن شو پر پابندی لگا دی جائے تو کیا ماریہ بی بھی اسی طرح جشن منائے گی؟

نشاط نامی ایک ٹوئٹر ہینڈل  پر ماریہ بی کی بغیر حجاب اورآستین کے تصویر شیئر کرتے ہوئے پوچھا کہ قرآن و سنت  کے مطابق ماریہ بی کا دوپٹہ کہاں ہے؟ بغیر آستین کے کپڑے قرآن و سنت کے مطابق کیسے ہیں؟ کیسی منافق ہے۔

یاد رہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے  ٹرانسجینڈرز کے موضوع پر بننے والی پاکستانی فلم جوائے لینڈ کی ملک بھر کے سنیماز میں نمائش پر پابندی عائد کرتے ہوئے فلم کو جاری کردہ فلم سنسربورڈ کا سرٹیفیکیٹ منسوخ کردیا۔

فلم کی نمائش پر پابندی کا مطالبہ کرنے والے جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق خان نے حکومتی فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔معروف فیشن ڈیزائنر ماریہ بی اور اداکار فیروز خان نے بھی فلم کی نمائش پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

واضح رہے کہ معروف پاکستانی فیشن ڈیزائنر ماریہ بی بھی ہدایت کار صائم صادق کی  فلم جوائے لینڈ کے بائیکاٹ کی مہم چلارہی تھیں۔انہوں نےبھی فلم کی نمائش پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیے

مہرب اعوان کو ٹی ای ڈی ایکس پینل سے ہٹانے پر ماریہ بی کے نظریات نے بحث چھیڑدی

دوسری جانب شوبز انڈسٹری سے ٹرانسجینڈرز کے موضوع پرمبنی پاکستانی فلم ’جوائے لینڈ ‘ کی نمائش پرپابندی کیخلاف آوازیں اٹھنا شروع ہوگئیں۔فلم کی کاسٹ میں شامل اداکارہ ثروت گیلانی نے حکومتی فیصلے کو شرمناک قرار دیدیا۔

عثمان خالد بٹ، نادیہ جمیل اور وزیراعظم کے معاون خصوصی سلمان صوفی نے وزیراطلاعات مریم اورنگزیب سے فیصلے پر نظرثانی کامطالبہ کردیا۔ فلم پر پابندی کے بعد  اس کی آسکر ایوار ڈ کیلیے نامزدگی بھی خطرے میں پڑگئی۔

متعلقہ تحاریر