لاہور اسکول میں تشدد کا واقعہ گلو کار علی ظفر کو اپنے ماضی میں لے گیا
معروف گلوکار و اداکار علی ظفر نے لاہور کے نجی اسکول میں لڑکی پر ساتھی طلباء کے تشدد کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ غنڈہ گردی جیسے مسائل حل کرنے کی ضرورت ہے ، علی ظفر کو واقعے سے ماضی میں اپنے ساتھ رواء رکھے گئے تضحیک آمیز وا قعات بھی یاد آگئے
گلورکار علی ظفر نے لاہور کے امریکن انٹرنیشنل اسکول میں لڑکی پر تشدد واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں غنڈہ گردی جیسے مسائل کو حل کرنے کی ضرورت ہے ۔
مائیکرو بلاگنگ سائٹ ٹوئٹر پر ایک تھریڈ میں گلوکار علی ظفر نے لکھا کہ ابھی ایک لڑکی کے ساتھ زیادتی کی ویڈیو دیکھی مگر میں اس ویڈیو کو شیئر نہیں کرنا چاہتا ہوں۔
یہ بھی پڑھیے
طالبعلم نے فزکس کے پرچے میں علی ظفر کا گیت لکھ ڈالا، گلوکار کا ردعمل بھی آگیا
علی ظفر نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ ان لڑکیوں کو سیکھنے اور بہتر انسان بننے کے لیے زندگی میں ایک موقع فراہم کیا جانا چاہیے تاہم غنڈہ گردی کے مسئلے کو حل کرنے کی ضرورت ہے۔
Just saw a video of a girl being bullied. I don’t want to share the video because no matter how bad the act was, I feel that those girls (the bullies) need a fair chance in life to learn and become better human beings; however, the issue of bullying needs to be addressed.
— Ali Zafar (@AliZafarsays) January 21, 2023
انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں زندگی کے کسی نہ کسی موڑ پر ہم سب نے دھونس محسوس کیا ہے کیونکہ یہ مختلف شکلوں اور شکلوں میں آتا ہے۔
علی ظفر نے اپنے ساتھ پیش آئے دھونس و دھمکی کا واقعہ شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ نیشنل کالج آف آرٹس (این سی اے ) پہلی بار مجھے غنڈہ گردی کا نشانہ بنایا گیا ۔
گلوکار کا کہنا تھا کہ میرا تعلق ایک متوسط طبقے سے تھا، این سی اے میں داخلہ انٹرویو کیلئے آیا تو ساتھ بڑی پینٹنگز ساتھ لایا تھا جو میں نے بطور پورٹ فولیو بنائی تھیں۔
انہوں نے لکھا کہ مجھے جب ماڈلنگ کی پیشکش ہوئی تو والد کے مشورے پر رسمی سے کپڑے پہنےتو میرے کپڑوں اور بالوں کا مذاق اڑا کر میری عزت نفس تباہ کی گئی ۔
گلوکار علی ظفر نے کہا کہ میں اس لڑکی کا نام نہیں لینا چاہتا مگر وہ ایک مراعات یافتہ طبقے سے تعلق رکھتی ہے جبکہ میرا تعلق ایک متوسط طبقے سے تھا ۔
ان کا کہنا تھا کہ کالج میں مجھے تضحیک آمیز جملوں کا سامنا کرنا پڑا ۔ میرا مذاق اڑایا گیا ۔میرے بارے میں بے بنیاد باتیں پھیلائی گئیں۔ میرے فن کو مذاق بنایا گیا ۔
For the remaining years in college, I was mocked & made fun of several times for not matching their standards for a proper English accent or fashionable clothing. They would also try to undermine my talent as an artist by saying that I was "skilled" rather than "creative", etc.
— Ali Zafar (@AliZafarsays) January 21, 2023
کالج میں نامناسب انگریزی لہجے یا فیشن ایبل لباس کیلیے ان کے معیار سے مطابقت نہ رکھنے پر کئی بار میرا مذاق اڑا میری عزت مجروع کی گئی ۔