جنوبی وزیرستان میں معصوم بچوں کی شہادت: دہشتگردوں کے خلاف آپریشن تھا یا ڈرون حملہ ، متضاد اطلاعات

ترجمان آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ سیکورٹی فورسز کے آپریشن میں 8 دہشتگرد مارے گئے تاہم بدقسمتی سے دو بچے فائرنگ کی زد میں آکے شہید ہو گئے۔

جنوبی وزیرستان میں سیکورٹی فورسز کی کارروائی کے دوران 8 دہشتگرد ہلاک جب کہ 2 بچے شہید ہوگئے، جبکہ مقامی افراد کی اکثریت کا کہنا ہے کہ علاقے میں ڈرون اٹیک ہوا جس کے نتیجے میں بچے شہید ہوئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق سیکورٹی فورسز نے جنوبی وزیرستان کے علاقے زنگاڑہ میں خفیہ اطلاع پر دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کیا جس کے دوران 8 دہشت گرد مارے گئے۔

یہ بھی پڑھیے

پاک بحریہ کا پہلا بحری جہاز امدادی سامان کی بڑی کھیپ لے کر شام پہنچ گیا

پبی میں بین الاقوامی پاکستان آرمی ٹیم اسپرٹ کی اختتامی تقریب کا انعقاد

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کا کہنا ہے کہ ضلع میں آپریشن کے دوران فائرنگ کے تبادلے کے نتیجے میں سیکورٹی فورسز کے دو اہلکار بھی زخمی ہوئے جنہیں طبی امداد دی جارہی ہے۔

آئی ایس پی آر کے ترجمان کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں اور سیکورٹی فورسز کے درمیان شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا ، جس کے دوران مارٹر گولوں کا استعمال بھی کیا گیا۔ بدقسمتی سے فائرنگ سے دو بچے شہید ہوگئے۔

دوسری جانب مقامی میڈیا رپورٹس میں بتایا جارہا ہے کہ علاقے میں ڈرون اٹیک ہوا جس کے نتیجے میں دو بچے شہید ہوئے ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈرون حملہ ایک دوکان پر کیا گیا جس کے نتیجے میں دو بچے شہید ہوئے ہیں۔

پشتون تحفظ موومنٹ کے سرکادہ رہنما منظور پشتین نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ جنوبی وزیرستان کے علاقے زنگاڑہ میں ڈرون حملہ ہوا ہے جس کے نتیجے میں زخمی ہونے والے دو بچوں کو سراروغہ اسپتال لائے گئے ، تاہم دونوں بچے زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہو گئے۔

متعلقہ تحاریر