الیکشن قریب آتے ہی کرونا سراٹھانے لگا، 30اپریل تک ماسک کی پابندی کی ہدایات جاری

ملک میں کرونا کے مثبت کیسز کی شرح 3 فیصد تک جاپہنچی، 24 گھنٹے میں 129افراد میں وائرس کی تصدیق، آغا یونیورسٹی اور اسپتال کراچی میں عملے اور طالبعلموں کی بڑی تعداد میں کرونا میں مبتلا، ماسک کی پابندی لازمی قرار

پنجاب اسمبلی کے انتخآبات قریب آتے ہی ملک میں کرونا سر اٹھانے لگا۔پاکستان میں کرونا کے مثبت کیسز کی شرح 3 فیصد تک جاپہنچی ہے۔

 نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے ماسک کی پابندی کے حوالے سے نئی گائیڈ لائنز جاری کر دیں۔

یہ بھی پڑھیے

کراچی میں کرونا کی انتہائی متعدی قسم امیکرون ایکس بی بی کے 6 کیسز کی تصدیق

این ڈی ایم اے نے’اومیکرون‘ کے نئے ویریئنٹ سے متعلق نئی احتیاطی تدابیر جاری کردیں

نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ (این آئی ایچ) کی جانب سے سوشل میڈیا پر جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ ملک میں بڑھتے کورونا کیسزکے پیش نظر این سی او سی نے ہدایات جاری کی ہیں۔

این آئی ایچ کے مطابق این سی او سی نے رش والے مقامات پر ماسک پہننا لازمی قرار دیا ہے، اسپتالوں اور دیگر ہیلتھ کیئر سینٹرز میں بھی ماسک کا استعمال لازمی قرار دیا گیا ہے۔

این سی او سی نے نئی کورونا گائیڈ لائنز پر 30 اپریل تک عمل درآمد کرنے کی تجویز دی ہے۔این آئی ایچ کے مطابق پاکستان میں کورونا کے مثبت کیسز میں اضافہ ہورہا ہے اور ملک میں کورونا کی شرح تقریباً 3 فیصد تک جا پہنچی ہے۔

این آئی ایچ کے اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ ملک بھر میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا کے 4334 ٹیسٹ کیے گئے جن میں سے 129 افراد میں وائرس کی تصدیق ہوئی۔

دریں اثناکراچی کے آغا خان اسپتال اور  یونیورسٹی کے عملے سمیت طالب علم بڑی تعداد میں کورونا وائرس میں مبتلا ہوگئے۔انتظامیہ نے اسپتال اوریونیورسٹی میں تمام عملے اور طالب علموں کوبذریعہ خط الرٹ جاری کردیا۔

خط کے متن میں کہا گیا کہ گزشتہ کچھ دنوں سے عملے، اساتذہ اور طالبعلموں میں کورونا وائرس کی تصدیق ہو رہی ہے، خوش قسمتی سے تمام افراد میں کورونا کی معمولی علامات سامنے آئی ہیں۔

اسپتال انتظامیہ نے خط میں لکھا کہ کچھ افراد میں موسمی فلو کی علامات بھی سامنے آئی ہیں، اسپتال اور  یونیورسٹی میں اس سلسلے میں الرٹ جاری کردیا گیا ہے، ظاہر ہوتا ہے کہ ہمارے ماحول میں اب بھی کورونا وائرس موجود ہے۔

اسپتال انتظامیہ کے مطابق نوجوان اور مضبوط قوت مدافعت والوں کو زیادہ خطرہ نہیں، بزرگ افراد اپنی صحت کا خاص خیال رکھیں۔اس کے علاوہ آغا خان اسپتال انتظامیہ نے اسپتال میں ماسک پہننے کو لازمی قرار دے دیا ہے۔

انتظامیہ نے ہدایت کی ہے کہ اسپتال کے عملے، اساتذہ اور طالب علموں کے کورونا کے ٹیسٹ کیے جائیں، کورونا ویکسین لگے ہوئے اگر  6 ماہ سے زائدکا عرصہ ہوگیا ہے تو بوسٹر  ڈوز  لگوانا ہوگی۔

متعلقہ تحاریر