حکومت نے کمپنیوں کے مطالبے پر ادویات 20 فیصد مہنگی کردیں

وفاقی حکومت نے پاکستان فارما سیوٹیکل مینوفیکچررز کا مطالبات پر سر تسلیم خم کرتے ہوئے  ضروری ادویات کی قیمت میں 14 فیصد اور دیگر تمام ادویات کی قیمت میں 20 فیصد اضافہ کردیا

وفاقی حکومت نے پاکستان فارما سیوٹیکل مینوفیکچررز کے مطالبات پر سر تسلیم خم کرتے ہوئے  جان بچانے والی ادویات 14 فیصد اور دیگر تمام ادویات 20 فیصد مہنگی کردیں۔

وفاقی حکومت نےپاکستان فارما سیوٹیکل مینوفیکچررز کا مطالبہ منظورکرلیا۔ حکومت نے ضروری ادویات کی قیمت میں 14 فیصد اور دیگر تمام ادویات کی قیمت میں 20 فیصد اضافہ کردیاہے۔

یہ بھی پڑھیے

ادویات کی قیمتیں نہ بڑھیں تو فارما انڈسٹری کو بند کرنے پر مجبور ہوں گے، پی پی ایم اے

اقتصادی رابطہ کمیٹی نے میڈیسن کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دے دی ہے۔وفاقی  وزیر خزانہ و ریونیو اسحاق ڈار نے جولائی 2023 تک قیمتوں میں اضافے کی منظوری دے دی ہے ۔

اطلاعات کے مطابق  جولائی  2023 میں قیمتوں میں مہنگائی کے تناسب سے کمی کا فیصلہ کیا جائے گا۔ قیمتوں میں ردوبدل کی اجازت ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر گرنے کی وجہ سے کی گئی ہے۔

  ضروری ادویات کی قیمتوں میں  14  جبکہ کم قیمت والی ادویات کی قیمت میں  20 فیصد اضافے کی منظوری دی گئی ۔ قیمتوں میں اضافہ کیلئے مہنگائی کا تناسب جولائی 2022 سے اپریل 2023 تک ہو گا۔

یہ بھی پڑھیے

چالیس ادویات ساز اداروں نے کمپنیز کو تالے لگانے کا اعلان کردیا

 ان ادویات کی قیمتیں بڑھنے سے آئندہ مالی سال کے دوران قیمتوں میں اضافہ نہیں کیا جائے گا۔روپیہ کی قدر میں بہتری سے ادویات کی قیمتوں میں دوبارہ کمی بھی کی جائے گی۔

پاکستان فارما سیوٹیکل مینوفیکچررز ایسوسی ایشن نے اس فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے تاہم اس اضافے کو ناکافی قرار دیا ہے۔ خام مال کی قیمت میں 40 فیصد تک اضافہ ہوچکا ہے۔

متعلقہ تحاریر