کرونا 2 کروڑ زندگیاں نگلنے کےبعد عالمی ہنگامی حالت کا باعث نہیں رہا، ڈبلیو ایچ او

ڈبلیو ایچ او کی انٹرنیشنل ہیلتھ ریگولیشنز ایمرجنسی کمیٹی نے جمعرات کو 15ویں اجلاس میں وبائی مرض پر تبادلہ خیال کیا اور بین الاقوامی تشویش کی پبلک ہیلتھ ایمرجنسی کو ختم کرنے کی تجویز دی۔

عالمی ادارہ صحت ( ڈبلیو ایچ او) نے جمعے کو باضابطہ طور پر اعلان کیا ہے کہ 2019 میں شروع ہونے والے عالمگیر کرونا وبا اب عالمی صحت  کیلیے ہنگامی حالت کا باعث نہیں رہی۔

ٹیڈروس نے جمعے کو ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ”کرونا وبا کے نتیجے میں دنیا بھر میں کم ازکم 2 کروڑ انسان اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے“۔

یہ بھی پڑھیے

خیبرپختونخواکا سب سے بڑا لیڈی ریڈنگ اسپتال دیوالیہ ہوگیا

حکومت نے کمپنیوں کے مطالبے پر ادویات 20 فیصد مہنگی کردیں

 

ڈبلیو ایچ او کی انٹرنیشنل ہیلتھ ریگولیشنز ایمرجنسی کمیٹی نے جمعرات کو کووڈ 19 پر اپنے 15ویں اجلاس میں وبائی مرض پر تبادلہ خیال کیا اور ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس اذانوم گیبریئس نے اس بات پر اتفاق کیا کہ بین الاقوامی تشویش کی پبلک ہیلتھ ایمرجنسی یا پی ایچ ای آئی سی کا اعلان ختم ہونا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ ”ایک سال سے زیادہ عرصے سے وبائی بیماری نیچے کی طرف جارہی ہے“۔ٹیڈروس نے کہاکہ”اس رجحان نے زیادہ تر ممالک کو کرونا وبا سے پہلے کی زندگی کی طرف لوٹنے کی اجازت دی ہے “۔

انہوں نے مزید کہاکہ” ہنگامی کمیٹی نے 15 ویں اجلاس میں  مجھ سے سفارش کی کہ میں بین الاقوامی تشویش کی پبلک ہیلتھ ایمرجنسی کے خاتمے کا اعلان کروں۔ میں نے اس تجویز کو قبول کر لیا ہے“۔

عالمی ادارہ صحت نے جنوری 2020 میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کوصحت عامہ کیلیے  بین الاقوامی تشویش کی ہنگامی حالت قرار دیا تھا جبکہ اس سے 6 ہفتے قبل اسے عالمی وبا قرار دیا گیا تھا ۔

متعلقہ تحاریر