کرونا کی ویکسین عمر رسیدہ خاتون کو کیوں لگائی گئی؟

ڈاکٹر سیمی جمالی کا کہنا ہے کہ ویکسین کے بزرگوں پر استعمال کی بڑی وجہ جسمانی کمزوری اور قوت مدافعت کی کمی ہے

وباء میں گھرا یہ سال بالآخر اپنے اختتام کو پہنچنے والا ہے۔ سال کے اس آخری مہینے میں برطانیہ میں کرونا ویکسین کی فراہمی کا آغاز ہوگیا ہے۔ مختلف ممالک میں بھی ویکسین کی آزمائش کی جارہی ہے۔ منگل کو برطانیہ میں 90 سالہ خاتون کو فائزر کی تیار کردہ ویکسین لگائی گئی ہے۔

برطانوی خاتون کا نام مارگریٹ کینان ہے اور ان کا تعلق شمالی آئرلینڈ سے ہے۔ دوا ساز کمپنی کا دعویٰ ہے کہ ان کی ویکسین کسی بھی نقصان کے بغیر 95 فیصد تک مؤثر ہے۔

ویکسین سب سے پہلے بزرگ خاتون کو کیوں لگائی گئی؟ یہ سوال جب سوشل میڈیا پر زیربحث آیا تو کئی افراد نے تنقید کی۔ لیکن اس کی اصل وجہ ہے کہ یہ وائرس ضعیف العمر افراد میں تیزی سے پھیلتا ہے۔ اسی لیے ویکسین کو سب سے پہلے عمر رسیدہ شخص پر استعمال کرنا لازمی تھا۔ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ بڑی عمر کے افراد کرونا وائرس کے پھیلاؤ کا سبب بن سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

فائزر کی کرونا ویکسین برطانیہ میں استعمال کے لئے منظور

ویکسین بزرگ خاتون کو لگانے کی وجہ کیا ہے؟

دیکھا جائے تو عام طور پر کسی بھی قسم کا وائرس سردی میں زیادہ مضبوط ہوجاتا ہے حتیٰ کہ وہ نزلہ زکام ہی کیوں نہ ہو۔

اس حوالے سے نیوز360 سے گفتگو میں ڈاکٹر سیمی جمالی نے کہا کہ ‘ویکسین کے بزرگوں پر استعمال کی بڑی وجہ ان کی جسمانی کمزوری ہے۔ عمر رسیدہ افراد پر وائرس سب سے اثرانداز ہوتے ہیں۔ اسی لیے ان کی جان جانے کا خطرہ بھی نوجوانوں کے مقابلے زیادہ ہوتا ہے’۔

انہوں نے بتایا کہ دوسری اہم وجہ یہ ہے کہ بوڑھے افراد میں قوت مدافعت کی کمی پائی جاتی ہے۔ ویکسین کس حد تک کارآمد ہے اس کا نتیجہ اخد کرنے کے لیے یہ دیکھنا لازمی ہوتا ہے کہ کسی کمزور قوت مدافعت رکھنے والے شخص پر ویکسین کتنا اثر دکھاتی ہے۔

کرونا ویکسین
The Express Tribune

واضح رہے کہ برطانیہ میں کرونا سے اب تک 62 ہزار سے زائد اموات ہوچکی ہیں۔ وائرس کا شکار ہونے والوں کی تعداد 17 لاکھ سے تجاوز کرگئی ہے۔ برطانیہ کی جانب سے ویکسین کی 4 کروڑ خوراک منگوائی جاچکی ہیں جو کہ 2 کروڑ افراد کے لیے کافی ہوں گی۔

متعلقہ تحاریر