آغا خان ریسرچ سینٹر کو ایچ ای سی کی گرانٹ مل گئی

خلیاتِ ساق انسان کے جسم میں نئے ٹشوز بنانے اور امراض سے لڑنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

آغا خان یونیورسٹی ریسرچ سینٹر کو اسٹیم سیلز یعنی خلیاتِ ساق پر تحقیق کے لیے ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کی جانب سے ایک کروڑ روپے سے زائد کی گرانٹ مل گئی ہے۔

ایچ ای سی نے اپنے فلیگ شپ نیشنل ریسرچ پروگرام کے تحت آغا خان ریسرچ سینٹر کو خلیاتِ ساق پر تحقیق کے لیے ایک کروڑ 40 لاکھ 50 ہزار روپے فراہم کرئے گا۔

اسٹیم سیلز یا خلیاتِ ساق کیا کام کرتے ہیں؟

یہ خلیات انسان کے جسم میں نئے ٹشوز بنانے اور امراض سے لڑنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

خلیاتِ ساق پر تحقیق کیوں ضروری ہے؟

تحقیق سے نئے خلیات، ٹشوز اور اعضاء کی تخلیق کے عمل کو سمجھنے میں مدد ملے گی۔ جس سے مستقبل میں خون کی بیماریوں میں مبتلا مریضوں کا علاج ممکن بنایا جاسکے گا۔

آغا خان ریسرچ سینٹر کی خلیاتِ ساق پر تحقیق کے سربراہ ڈاکٹر افسار میاں کے مطابق سینٹر کی جانب سے ایک ایسا طریقہ ڈھونڈنے کی کوشش کی جارہی ہے جس کے تحت اسٹیم سیلز کی افزائش ممکن بنائی جاسکے گی۔ یہ خلیاتِ ساق انسانی جسم میں موجود کینسر کے خلیات کو ختم کرنے میں مدد کریں گے۔

یہ بھی پڑھیے

پاکستان میں کرونا ویکسین آنے میں مزید کتنی دیر لگے گی؟

واضح رہے کہ عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ آنتوں میں موجود اسٹیم سیلز کی افزائش مشکل ہوجاتی ہے۔

متعلقہ تحاریر