کرونا سے بچاؤ کی ویکسین سائنو فارم پاکستان پہنچی لیکن ملے گی کب؟

پاکستان پہنچنے والی ویکیسن کو اسلام آباد میں مرکزی اسٹوریج سنٹر میں منتقل کیا جاچکا ہے۔ تمام ہیلتھ گائیڈ لائنز کو مدنظر رکھتے ہوئے ویکسین وفاقی اکائیوں کو فراہم کی جائے گی۔

کرونا سے بچاؤ کی سائنو فارم نامی ویکسین کی پہلی کھیپ پاکستان پہنچ گئی ہے۔ اِس کھیپ میں کُل 5 لاکھ خوراکیں موجود ہیں جن کے بارے میں پاکستانی حُکام کا کہنا ہے کہ یہ چین نے پاکستان کو بطور تحفہ بھیجی ہیں۔

پاکستانی فضائیہ کے طیارے کے ذریعے لائی جانے والی ویکسین کے درجہ حرارت کا خاص خیال رکھا گیا ہے۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت  ڈاکٹر فیصل سلطان نے سائنوفارم کی پہلی کھیپ وصول کی اور اُن کا کہنا ہے کہ یہ سب سے پہلے فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز کو ہی دی جائےگی۔

Xinhua

دوسری جانب وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہےکہ ’کرونا کی ویکسینیشن کی خوراکوں کے لیے  رجسٹریشن کا آسان طریقہ کار وضع کرنے کی کوشش کررہےہیں۔ معاون خصوصی ڈاکٹر فیصل سلطان پہلی ہی بتا چکے ہیں کہ سائنو فارم کو محفوظ بنانے اور اُسے لوگوں کو فراہم کرنے کے لیے کیا طریقہ کار اختیار کیا جائے گا۔

پاکستان میں صرف سائنوفارم کی ویکسین ہی دستیاب نہیں ہوگی بلکہ پاکستان میں ادویات کی قیمتوں اور معیار کے نگراں ادارے ڈریپ نے ایسٹرازینیکا کی ویکسین کو بھی استعمال کے لیے منظور کیا ہے۔

صوبہ سندھ پاکستان کا وہ پہلا صوبہ بن چکا ہے جس نے وفاق کے علاوہ اپنے طور پر بھی ویکسین منگوانے کا آڈر دے دیا ہے کیونکہ وفاقی حکومت نے کسی صوبائی حکومت یا نجی ادارے پر ویکسین فراہم کرنے کی قدغن نہیں لگائی ہے۔

پاکستان میں عام افراد اِس انتظار میں ہیں کہ کب اُنہیں کرونا سے بچاؤ کی ویکسین میسر آئے گی اور کب پورے پاکستان میں اس ویکسین کو لگانے کے بعد حالات معمول پر آئیں گے۔

پاکستان پہنچنے والی ویکیسن کو اسلام آباد میں مرکزی اسٹوریج سنٹر میں منتقل کیا جاچکا ہے۔ تمام ہیلتھ گائیڈ لائنز کو مدنظر رکھتے ہوئے ویکسین وفاقی اکائیوں کو فراہم کی جائے گی۔ ویکسین کی منتقلی کے پلان کو این سی او سی حتمی شکل دے چکا ہے۔

متعلقہ تحاریر