فائزر ویکسین سے اسرائیل میں کرونا کا پھیلاؤ تھم گیا، بلوم برگ

اسرائیلی حکام کے مطابق فائزر ویکسین کے استعمال سے وائرس میں مبتلا مریضوں کی اموات میں 99 فیصد کمی آئی ہے۔

امریکی اخبار بلوم برگ کا کہنا ہے فائزر کی ویکسین کے استعمال سے اسرائیل میں کرونا وائرس کے بچاؤ میں شاندار نتائج سامنے آئے ہیں۔

بلوم برگ کا کہنا ہے کہ اسرائیل کرونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین لگانے میں دنیا بھر میں سب سے آگے ہے جبکہ ویکسین حاصل کرنے والوں میں اسرائیل کے شہریوں کا تناسب بھی دنیا بھر میں سب سے زیادہ ہے۔ اسرائیل میں تقریباً آدھی آبادی کو فائزر ویکسین لگائی جاچکی ہے جس کے نتائج 89 فیصد مثبت آئے ہیں۔

کرونا وائرس کی وباء پھیلنے کے بعد اسرائیلی وزیرِ اعظم بنیامین نیتن یاہو اپنے ملک میں ویکسین لگوانے کی مہم کی تشہیر کرتے رہے ہیں اور اسرائیل اب ایسا ملک بن چکا ہے جہاں اس وقت دنیا میں سب سے زیادہ تعداد میں لوگوں کو اس وباء سے محفوظ رکھنے کے ٹیکے لگائے جا چکے ہیں۔

بلوم برگ کے مطابق اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ ‘فائزر ویکسین کے استعمال سے کرونا وائرس میں مبتلا تشویسناک حالت والے مریضوں کی اموات میں 99 فیصد کمی آئی ہے۔ فائزر ویکسین کے استعمال کے بعد سے لیبارٹریز سے موصول ہونے والے ٹیسٹ کے نتائج بہت حوصلہ افزاء ہیں۔’

یہ بھی پڑھیے

پاکستان میں مضر صحت ڈسپوزایبل برتنوں کا استعمال

فائزر ویکسین بنانے والی کمپنی کا کہنا ہے کہ وہ اسرائیل سمیت دنیا بھر میں ویکسین کے نتائج حاصل کر رہے ہیں۔ تمام نتائج موصول ہونے کے بعد میڈیا کے ساتھ شیئر کریں گے۔

کرونا ویکسین
The Express Tribune

یونیورسٹی آف میری لینڈ کے ایسوسی ایٹ پروفیسر زوئے مکلیرن کے مطابق فائزر ویکسین کے بہت اچھے نتائج موصول ہورہے ہیں۔

ویکسینیشن مہم کے آغاز کے پہلے 2 ہفتوں میں 15 لاکھ سے زیادہ اسرائیلی شہریوں کو اس ویکسین کی پہلی خوراک ٹیکہ لگنے کی صورت میں مل چکی ہے۔

دوسری جانب اسرائیل کے ایک اخبار ‘آور ورلڈ ان ڈیٹا’ کی رپورٹ کے مطابق ملک میں 3 جنوری تک ہر 100 میں سے 14 افراد کو کرونا سے بچاؤ کی ویکسین کا پہلا ٹیکہ لگ چکا تھا۔

متعلقہ تحاریر