سیاستدانوں کے بعد صحافی بھی ویکسین پر ہاتھ صاف کرنے لگے
گذشتہ روز طارق بشیر چیمہ کی رہائش گاہ پر ویکسینیشن کی ویڈیو سامنے آئی تھی اور اب سماء نیوز کے رپورٹر نے بھی گھر پر ویکسین لگوائی ہے۔

پاکستان میں کرونا کی وباء سے بچاؤ کی ویکسین کی قلت پیدا ہوگئی ہے۔ عوام ویکسینیشن سینٹرز میں دھکے کھا رہی ہے لیکن بااثر شخصیات اپنا اثر و رسوخ استعمال کرتے ہوئے ویکسین گھر پر منگوا کر لگوا رہے ہیں۔ ن لیگ کے محمد زبیر کے بعد ق لیگ کے طارق بشیر چیمہ نے اپنی رہائش گاہ پر ویکسین لگوائی اور اب ٹی وی چینل سماء نیوز کے رپورٹر عباس شبیر کو بھی ویکسین ان کی رہائش گاہ پر لگائی گئی ہے۔
حکومت کے وضع کردہ طریقہ کار کے مطابق اس وقت کرونا سے بچاؤ کی ویکسین 60 سال سے زیادہ عمر کے افراد کو لگائی جارہی ہے جبکہ 50 سال سے زیادہ عمر کے افراد کی رجسٹریشن جاری ہے۔ لیکن گذشتہ 2 روز سے سامنے آنے والی تصاویر اور ویڈیوز کے مطابق پاکستان میں اگر کسی شخص کا اثر و رسوخ ہے تو اس کے لیے یہ طریقہ کار یا ضابطہ معنی نہیں رکھتا۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر نجی نیوز چینل ’سماء‘ کے رپورٹر عباس شبیر نے ایک تصویر شیئر کی ہے جس میں انہیں کرونا کی ویکسین لگواتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ عباس شبیر کی عمر 60 برس سے کم ہے اور کرونا سے بچاؤ کی ویکسین لگوانے کے لیے وہ کسی ویکسینیشن سینٹر بھی نہیں گئے بلکہ یہ کام بظاہر ان کی رہائش گاہ پرکیا گیا ہے۔
تصویر کے ساتھ عباس شبیر نے لکھا کہ ’ماسک پہنیں اور ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کریں۔‘ حالانکہ تصویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ عباس شبیر نے خود ہی ماسک نہیں پہنا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
عفت عمر کی دوسروں کو نصیحت لیکن خود بی بی فصیحت
ڈان نیوز سے وابستہ ایک صحافی عمر قریشی نے عباس شبیر کی یہ اس تصویر کو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’سماء کے نمائندہ خصوصی کو ویکسین لگادی گئی ہے لیکن ان کی عمر 60 برس یا اس سے زیادہ نہیں لگ رہی ہے۔ انہوں نے خود بھی ماسک نہیں پہنا ہوا ہے۔‘
Special Correspondent SAMAA TV got vaccinated out of turn
Doesn’t appear to be 60 yrs or older
Isn’t wearing a mask himself
Brags about it on social media
And what’s with the smirkhttps://t.co/K1KDIzNSOZ
— omar r quraishi (@omar_quraishi) March 30, 2021
عباس شبیر نے یہ تصویر منگل کے روز ٹوئٹر پر شیئر کی تھی لیکن جب اس پر تنقید ہونے لگی تو انہوں نے اسے ڈیلیٹ کردیا۔ لیکن سماء نیوز کی ڈجیٹل ہیڈ ماہم مہر نے ڈجیٹل جرنلسٹ آف پاکستان نامی ایک فیس بُک گروپ میں ایک پوسٹ کی ہے جس میں اسلام آباد میں مقیم ایک ہیلتھ رپورٹر کا اشتہار دیا گیا ہے۔ اور ہیلتھ رپورٹر کی بھرتی کے لیے جو بنیادی صلاحیت کی ضرورت ہے وہ یہ کہ اُس کے صحت کے حکام سے ’مضبوط‘ رابطے ہوں۔
اسلام آباد میں سماء کے کھیلوں کے نامہ نگار کے رابطوں کا حال یہ ہے کہ اُنہوں نے ویکسین لگوالی ہے جبکہ ادارے کو اُس سے بھی زیادہ مضبوط رابطوں کے حامل نامہ نگار کی تلاش ہے۔
گذشتہ روز وفاقی وزیر برائے ہاؤسنگ اینڈ ورکس طارق بشیر چیمہ کی رہائش گاہ کی ایک ویڈیو منظر عام پر آئی تھی جس میں خاندان کی خواتین کو کرونا سے بچاؤ کی ویکسین لگواتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔
پنجاب کے وزیر طارق بشیر چیمہ کی فیملی کے لئے کرونا ویکسین گھر بھجوائی گئی اور عوام کرونا ویکسین ڈھونڈتی پر رہی ہے @RehamKhan1 pic.twitter.com/Dq0WQvucKy
— RehmaN HameeD (@IamRHB) March 29, 2021
دلچسپ بات یہ ہے کہ اس ویڈیو میں بھی 60 برس سے کم عمر کی خواتین ویکسین لگوا رہی تھیں اور ویکسین لگوانے والوں میں عفت عمر بھی شامل تھیں۔