کیا انڈیا میں ویکسین کی قلت دنیا کو متاثر کرے گی؟
انڈیا میں ویکسین کی قلت کے حوالے سے خدشات ظاہر کیے جارہے ہیں۔

انڈیا میں کرونا کی وبا پر قابو پانے کے لیے ویکسین لگانے کی مہم ‘ ٹیکہ اتسو’ کا آغاز کردیا گیا ہے ۔ کانگریس رہنما راہول گاندھی نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام میں ملک میں ویکسین کی قلت کے حوالے سے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
انڈیا کے وزیر اعظم نریندرہ مودی نے ملک میں زیادہ سے زیادہ افراد کو ویکسین لگانے کے لیے 11 تا 14 اپریل تک ملک میں ٹیکہ کاری مہم ٹیکہ اتسو (ٹیکہ فیسٹیول) کے اہتمام کا اعلان کیا تھا۔
11 अप्रैल यानि ज्योतिबा फुले जी की जन्म-जयंती से लेकर 14 अप्रैल, बाबासाहेब की जन्म-जयंती के बीच हम सभी ‘टीका उत्सव’ मनाएं।
एक विशेष अभियान चलाकर ज्यादा से ज्यादा Eligible लोगों को वैक्सीनेट करें। pic.twitter.com/Xk6V9z1ECZ
— Narendra Modi (@narendramodi) April 8, 2021
یہ بھی پڑھیے
امارات میں چینی ویکسین کی تیسری خوراک کیوں لگائی گئی؟
کل سے شروع ہونے والی مہم پر تنقید کرتے ہوئے راہول گاندھی نے ٹوئٹ کیا کہ ویکسین کی قلت ایک سنگین مسئلہ ہے نہ کہ کوئی فیسٹیول کہ اسے اتسو کا نام دیا جارہا ہے۔ انہوں نے ویکسین برآمد کرنے کے فیصلے پر بھی شدید تحفظات کا اظہار کیا۔
बढ़ते कोरोना संकट में वैक्सीन की कमी एक अतिगंभीर समस्या है, ‘उत्सव’ नहीं-
अपने देशवासियों को ख़तरे में डालकर वैक्सीन एक्सपोर्ट क्या सही है?केंद्र सरकार सभी राज्यों को बिना पक्षपात के मदद करे।
हम सबको मिलकर इस महामारी को हराना होगा।
— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) April 9, 2021
انڈیا کے وزیر قانون روی شنکر پرساد نے حزب اختلاف کے رہنما کے کووڈ ویکسین کی قلت کے دعوے کو مسترد کردیا۔ ٹوئٹر پیغام میں روی شنکر نے لکھا کہ راہول گاندھی سب کی توجہ حاصل کرنے کے لیے اس قسم کے بیانات جاری کرتے ہیں۔
India is not facing vaccine starvation but Shri Gandhi is facing attention starvation. Why has Rahul Gandhi not yet taken vaccine?Is it an oversight or he doesnt want it or has he already taken one in many of his undisclosed trips to foreign locations but doesnt want to disclose?
— Ravi Shankar Prasad (@rsprasad) April 9, 2021
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ انڈیا دنیا میں کرونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین تیار کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے لیکن اب انڈیا میں ہی ویکسین کی قلت کے حوالے سے خدشات ظاہر کیے جارہے ہیں۔
انڈیا میں ویکسین تیار کرنے والی دو کمپنیز نے ویکسین کی خوراک کی پیداوار کو متاثر کرنے والے خام مال کی قلت پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا (ایس آئی آئی) کے سربراہ آدر پونہ والا کا کہنا ہے کہ ادارہ ویکسین کی فراہمی کے حوالے سے انڈین شہریوں کو ترجیح دے رہا ہے مگر پھر بھی کمپنی کے پاس اتنی ویکسین موجود نہیں کہ وہ ہر انڈین شہری کو لگائی جاسکے۔
ویکسین بنانے والی ایک اور کمپنی بائیولاجیکل ای نے بھی پیداوار کی ممکنہ قلت پر تشویش ظاہر کی ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکا اور برازیل کے بعد انڈیا میں روزانہ کی بنیاد پر سب سے زیادہ کیسز رپورٹ ہوتے ہیں جبکہ ملک میں کرونا ویکسین کی 9 کروڑ خوراکیں لگائی جاچکی ہیں۔
انڈیا میں برطانوی ویکسین ایسٹرا زینیکا کو ایس آئی آئی کی جانب سے تیار کیا جارہا ہے۔ قلت کے باعث کمپنی نے ویکسین کی برآمد روک دی ہے۔
کمپنی کی جانب سے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا ہے کہ ہر ماہ 6 سے 7 کروڑ خوراکیں ملک کو مہیا کی جاتی ہیں۔ ادارے نے ہر ماہ ویکسین کی 10 کروڑ خوراکیں فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی جو ممکن نہ ہوسکی۔
کرونا ویکسین کی پیداوار کے حوالے سے انڈیا پر تکیہ کرنے والے ممالک اس وقت تذبذب کی صورتحال سے دوچار ہیں۔