پاکستان میں کرونا ویکسین کی فراہمی پر عدم مساوات کے خدشات
پاکستان میں ویکسین کا سرکاری پروگرام سست رفتاری کا شکار ہے۔
پاکستان میں کوویڈ 19 کے کیسز میں خطرناک حد تک اضافہ دیکھا جارہا ہے اور گذشتہ روز کرونا سے 118 اموات نے تو خطرے کی گھنٹی بجادی ہے۔ امریکی نشریاتی ادارے سی این این نے وبا کی تیسری لہر کے دوران پیش آنے والی سنگین صورتحال پر رپورٹ جاری کردی ہے۔ عالمی ادارہ صحت نے جنوبی ایشیا میں کرونا کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کردیا۔
کرونا وبا نے دنیا بھر میں تباہی مچادی ہے۔ صورتحال کسی طور قابو میں نہیں آرہی ہے۔ پاکستان میں گذشتہ روز کرونا نے 118 افراد کو موت کی نیند سلادیا۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے مطابق گذشتہ روز ملک میں کوویڈ 19 کے 4 ہزار 318 نئے کیسز سامنے آئے جس کے بعد کرونا کیسز کی مجموعی تعداد 76 ہزار 34 تک جاپہنچی ہے۔
Statistics 13th April 21:
Total Tests in Last 24 Hours: 50,520
Positive Cases: 4318
Positivity % : 8.54%
Deaths : 118— NCOC (@OfficialNcoc) April 13, 2021
یہ بھی پڑھیے
این سی او سی کا مکمل لاک ڈاؤن کا مشورہ
امریکی نشریاتی ادارے سی این این نے پاکستان میں وبا کی تیسری لہر کے دوران پیش آنے والی سنگین صورتحال پر رپورٹ جاری کردی ہے۔
سی این این کے مطابق پاکستان میں اسپتال وبا کے مریضوں سے بھرتے جارہے ہیں جبکہ ویکسین کی فراہمی میں تاخیر اور محدود فراہمی کے باعث سرکاری ویکسینیشن پروگرام بھی سست رفتاری سے آگے بڑھ رہا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ پاکستان کا شمار ان چند ممالک میں ہوتا ہے جنہوں نے نجی اداروں کو ویکسین کی درآمد اور فروخت کی اجازت دے رکھی ہے جس سے عدم مساوات کے خدشات بڑھ رہے ہیں۔ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان (ڈریپ) نے نجی اداروں کے لیے ویکسین کی 2 خوراکوں کی قیمت 12 ہزار روپے مقرر کررکھی ہے۔
پاکستان رواں ماہ چین کی کینسو بائیو ویکسین کی 30 لاکھ خوراکیں درآمد کرئے گا جبکہ روس پاکستان کو جلد اسپوٹنک فائیو ویکسین کی ڈیڑھ لاکھ خوراک فراہم کرنے کا اعلان کرچکا ہے۔ اگرچہ یہ واضح نہیں ہے کہ کینسو بائیو اور اسپوٹنک فائیو پاکستان کو عطیہ کی جائیں گی یا پاکستان اسے خریدے گا۔
دوسری جانب عالمی ادارہ صحت نے انڈیا اور بنگلہ دیش سمیت ایشیا میں کرونا کی تیسری لہر پر تشویش کا اظہار کردیا ہے۔ عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ اس وقت دنیا وبائی مرض کے مشکل ترین دور سے گزر رہی ہے۔ وبا کو قابو کرنے کے اقدامات اور احتیاط واضح کرنے کے باجود 16 مہینوں بعد ایسی صورتحال کی توقع نہیں کررہے تھے۔
#BREAKING Pandemic at ‘critical point’ as cases rise exponentially: WHO pic.twitter.com/yY2Ak7NZ8j
— AFP News Agency (@AFP) April 12, 2021
یہاں یہ بات اہم ہے کہ انڈیا میں مذہبی کنبھ میلہ سجنے والا ہے جس میں دنیا بھر سے ہندوؤں کی ایک بڑی تعداد کی شرکت متوقع ہے۔ اس میلے کے بعد انڈیا میں کرونا کی کیا صورتحال دیکھنے میں آئے گی یہ تو آنے والا وقت ہی بتائے گا۔
واضح رہے کہ کرونا وبا سے اب تک دنیا میں 29 لاکھ سے زائد اموات رپورٹ ہوچکی ہیں۔