انڈیا میں گائے کی زندگی انسانوں سے زیادہ اہم؟

اترپردیش میں گائے کی زندگی کے تحفظ کے لیے ہیلپ ڈیسک قائم کردیا گیا ہے۔

انڈیا میں یومیہ 4 لاکھ سے زیادہ کرونا کیسز رپورٹ ہورہے ہیں اور روزانہ ہزاروں افراد موت کے منہ میں جارہے ہیں لیکن ریاست اترپردیش کے وزیر اعلیٰ کو گائے کی فکر ستا رہی ہے۔ یوگی آدتیہ ناتھ نے گائے کی زندگی کے تحفظ کے لیے ہیلپ ڈیسک قائم کردیا ہے۔

پڑوسی ملک انڈیا میں کرونا کی دوسری لہر نے تباہی مچادی ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق ہر ایک گھنٹے میں 120 افراد لقمہ اجل بن رہے ہیں۔ ڈاکٹرز کا اسپتالوں میں انسانی جانوں کو بچانا مشکل ہوگیا ہے لیکن اترپردیش کے وزیر اعلیٰ کو گائے کی زندگی کی فکر ستارہی ہے۔ یوگی آدتیہ ناتھ نے گائے کی زندگی کے تحفظ کے لیے ریاست کے ہر ضلع میں ہیلپ ڈیسک قائم کر کے تمام گائے شیلٹرز کو ہدایت کی ہے کہ وہ کرونا سے بچاؤ کے لیے ایس او پیز پر سختی سے عمل کریں تاکہ گائے وائرس سے محفوظ رہ سکیں۔

انڈیا کے معروف شاعر جاوید اختر نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر خبر شیئر کی تو سوشل میڈیا صارفین کا ملا جلا ردعمل سامنے آیا ہے۔ کچھ صافین نے کہا کہ ہیلپ ڈیسک بنانے میں قوم کا کوئی نقصان نہیں، جانوروں کی زندگیاں بھی اہم ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

کرونا کی وباء کے باعث انڈین سپریم کورٹ بند

چند سوشل میڈیا صارفین نے جاوید اختر کو ہی آڑے ہاتھوں لے لیا۔

بیشتر صارفین ریاست کے وزیر اعلیٰ کے فیصلے کی مخالفت میں بھی سامنے آئے۔

حکومت کی جانب سے انتظامیہ کو خصوصی ہدایت کی گئی ہے کہ وہ شیلٹر میں تھرمل اسکینرز سمیت میڈیکل کے دیگر جدید آلات بھی رکھیں۔ انڈیا کے اسپتالوں میں کرونا کے مریض آکسیجن نہ ملنے کے باعث موت کے منہ میں جارہے ہیں لیکن حکومت نے شیلٹر مالکان کو گائے کے خون میں آکسیجن کی مقدار پر نظر رکھنے کے لیے آکسی میٹر رکھنے کا بھی حکم دیا ہے۔

حکومت عارضی اسپتالوں کے قیام کے بجائے اترپردیش میں مزید گائے شیلٹرز بنانے پر کام کررہی ہے۔ حالانکہ گذشتہ روز ہی وزیر اعلیٰ نے ریاست میں ایک دن میں اب تک کے سب سے زیادہ کیسز سامنے آنے کا اعلان کیا تھا۔

متعلقہ تحاریر