50 فیصد پاکستانی شہری چینی ویکسین کے حق میں

69 فیصد پاکستانی شہری کرونا ویکسین لگوانے کے حق میں ہیں جبکہ 37 فیصد شہری تذبذب کا شکار ہیں۔

انسٹیٹیوٹ فار پبلک اوپینیئن ریسرچ (آئی پی او آر) کے ایک سروے سے معلوم ہوا ہے کہ دیگر ممالک کے مقابلے میں 50 فیصد پاکستانی کرونا سے بچاؤ کے لیے چینی ویکسین کو ترجیح دیتے ہیں۔

کرونا کی وباء کی تیسری لہر کے تناظر میں آئی پی او آر کی جانب سے کیا جانے والا یہ پانچواں سروے ہے۔ سروے میں عالمی وباء سے متعلق تازہ ترین اعدادوشمار پیش کیے گئے ہیں جبکہ وباء پر قابو پانے سے متعلق پاکستانی حکومت کی کارکردگی پر سوالات کیے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

برطانیہ میں کرونا وبا سے اموات کا سلسلہ رک گیا

سروے کے مطابق 69 فیصد پاکستانی شہریوں کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں کرونا کی وباء خطرناک صورتحال اختیار کرچکی ہے۔ 59 فیصد شہری ویکسین کی خوراک لینے کے لیے تیار ہیں جبکہ 37 فیصد لوگ اب تک تذبذب کا شکار ہیں جن کا کہنا ہے کہ وہ ویکسین نہیں لیں گے۔

آئی پی او آر کے مطابق 50 فیصد جواب دہندگان نے دیگر ممالک کی ویکسین کی جگہ چینی ویکسین کو ترجیح دی ہے۔ جبکہ 31 فیصد کا کہنا ہے کہ ان کے حلقہ احباب میں سے اکثریت نے کرونا سے بچاؤ کی ویکسین کی خوراک لے لی ہے۔

پاکستانی چینی ویکسین

آئی پی او آر کے مطابق سروے میں شامل 50 فیصد پاکستانی شہریوں نے چینی ویکسین پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ ان کا موقف تھا کہ چین سے آنے والی ویکسین دیگر ممالک سے آنے والی ویکسین کے مقابلے میں زیادہ افادیت رکھتی ہے۔

سوشل میڈیا پر کیے گئے اس سروے میں اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ 53 فیصد سوشل میڈیا صارفین کو کرونا سے متعلق معلومات پر اعتماد نہیں ہے۔

سروے میں شہریوں نے وزیراعظم پاکستان عمران خان کی کارکردگی پر گہرے شکوک و شہبات کا اظہار کیا ہے۔ سروے کے مطابق کرونا کی وباء کی تیسری لہر پر قابو پانے میں حکومتی کارکردگی میں 16 فیصد کمی واقع ہوئی ہے جو کہ 56 فیصد سے کم ہو کر 40 فیصد رہ گئی ہے۔

سروے میں وزیراعظم عمران خان کے ڈھائی سالہ دور اقتدار کے بعد 65 فیصد شہریوں نے عمران خان کی کارکردگی پر عدم اعتماد کا اظہار کیا ہے۔

یہ سروے 1 ہزار 46 رائے دہندگان کی آراء پر مشتمل ہے جو رواں سال 28 اپریل سے 7 مئی کے دوران کیا گیا تھا۔ جن افراد پر سروے کیا گیا ہے ان میں 58 فیصد مرد اور 42 فیصد خواتین شامل ہیں۔

متعلقہ تحاریر