اسلام آباد میں کرونا رسک الاؤنس نہ ملنے پر طبی عملے کا احتجاج

سرکاری اسپتالوں کے ڈاکٹرز اور ملازمین نے الاؤنس نہ ملنے پر او پی ڈیز کا بائیکاٹ کرتے ہوئے کام بند کردیا ہے۔

وفاقی ہیلتھ ورکرز کو کرونا رسک الاؤنس نہ ملنے کا معاملہ گھمبیر ہوگیا ہے۔ سرکاری اسپتالوں کے ڈاکٹرز اور ملازمین نے الاؤنس نہ ملنے پر او پی ڈیز کا بائیکاٹ کرتے ہوئے کام بند کردیا ہے۔ کرونا ویکسینیشن سینٹرز بند ہونے سے شہریوں کو پریشانی کا سامنا ہے۔

اسلام آباد میں سرکاری اسپتالوں کے ملازمین کا اعلیٰ سطح کا مشاورتی اجلاس منعقد ہوا جس میں کرونا رسک الاؤنس نہ ملنے تک احتجاج کا سلسلہ جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ ( این آئی ایچ )، پمز، پولی کلینک اور کیپٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) اسپتال کے ملازمین شریک ہوئے۔ اسپتالوں کے ملازمین نے الاؤنسز نہ ملنے پر آج سے او پی ڈیز کا بائیکاٹ کردیا ہے۔ ڈاکٹرز، نرسز اور پیرا میڈکس نے کرونا ڈیوٹیز دینے سے بھی انکار کردیا ہے جس کے باعث وفاقی اسپتالوں کی او پی ڈیز اور ویکسینیشن سینٹرز بند کردیے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

کرونا ویکسینیشن میں غیرسنجیدگی، حالات بگڑنے کا خدشہ

مظاہرین کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کے کرونا الاؤنس کے اعلان پر صوبوں کے ہیلتھ ورکرز کو تو الاؤنس مل رہا ہے لیکن انہیں اس سے محروم رکھا گیا ہے۔ مظاہرین نے شکوہ کیا کہ حکومت وفاقی ہیلتھ ورکرز سے امتیازی سلوک کررہی ہے۔ الاؤنس کے اعلان پر عملدرآمد تک وہ کرونا ڈیوٹیز نہیں دیں گے۔

احتجاج کے باعث پمز، پولی کلینک، سی ڈی اے، ایف جی ایچ اور این آئی ایچ کی او پی ڈیز کو بند کردیا گیا ہے جس کے باعث مریضوں اور کرونا ویکسینیشن کے لیے آئے شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔

واضح رہے کہ ہیلتھ ورکرز کا کرونا رسک الاؤنس تقریباً ان کی ایک ماہ کی تنخواہ کے برابر بنتا ہے۔

متعلقہ تحاریر