کراچی میں کرونا کیسز بڑھنے لگے، فرار مریضوں کا پتہ نہ لگ سکا

کرونا کی بھارتی قسم ڈیلٹا کا شکار 23 مریض قرنطینہ سینٹرز سے فرار ہوگئے۔

کراچی میں قرنطینہ سینٹرز سے فرار ہونے والے کرونا کے 23 مریضوں کا تاحال پتہ نہیں چل سکا۔ مریضوں کی تلاش اور قرنطینہ سینٹرز کی سیکیورٹی بڑھانے کے لیے محکمہ صحت سندھ نے محکمہ داخلہ کو خط لکھا لیکن اب تک سیکیورٹی کے کوئی اقدامات نہیں کیے گئے ہیں۔

کراچی سمیت سندھ بھر میں کرونا وائرس کی نئی قسم  ڈیلٹا کے کسیز میں اضافہ ہونے پر صوبائی حکومت نے شہر قائد میں لاک ڈاؤن لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایک طرف سندھ حکومت وائرس کی روک تھام کے لیے مختلف اقدامات کررہی ہے تو دوسری جانب لوگ کرونا کی نئی لہر کو سنجیدگی سے لینے کو تیار نہیں ہیں۔ محکمہ صحت سندھ کا کہنا ہے کہ سعودی عرب، دبئی، امریکا اور یورپی ممالک سے آنے والے کرونا کے مریضوں کو مختلف آئسولیشن سینٹرز میں رکھا گیا تھا، جہاں سے 23 مریض 10 جولائی سے غائب ہیں اور ان کا اب تک کوئی پتہ نہیں۔ فرار ہونے والوں میں زیادہ مریض کرونا کی بھارتی قسم ڈیلٹا کا شکار تھے۔

محکمہ صحت سندھ نے 15 جولائی کو محکمہ داخلہ سندھ کو خط لکھ کر قرنطینہ سینٹرز سے فرار ہونے والے مریضوں کی تلاش اور سینٹرز کی سیکیورٹی بڑھانے کا مطالبہ کیا۔ محکمہ صحت نے اپنے خط میں لکھا کہ سب سے زیادہ مریض سندھ گورنمنٹ اسپتال لیاقت آباد سے فرار ہوئے ہیں۔ فرار ہونے والے مریض دیگر شہریوں میں کرونا وائرس پھیلانے کا سبب بن رہے ہیں۔

قرنطینہ سینٹرز نوٹیفکیشن

یہ بھی پڑھیے

کراچی میں کرونا کا چڑھتا پارا، عوام لاپرواہ

محکمہ صحت سندھ کا کہنا ہے کہ قرنطینہ سینٹرز میں زیرعلاج مریضوں سے ان کے رشتے دار تیمارداری کے لیے جارہے ہیں جس سے کیسز کی تعداد بڑھنے کا خدشہ ہے۔ اس لیے سینٹرز کے باہر پولیس اور رینجرز کے اہلکاروں کو تعینات کیا جائے۔

محکمہ صحت سندھ کے خط لکھنے کے باوجود محکمہ داخلہ نے غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے تاحال کوئی اقدامات نہیں اٹھائے ہیں۔ کرونا کی ڈیلٹا قسم کا شکار مریضوں کا پتہ نہ چلنے سے اس وقت شہر قائد میں کرونا کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے جبکہ کراچی کے تمام قرنطینہ سینٹرز مریضوں سے بھر گئے ہیں۔

متعلقہ تحاریر