خیبر پختونخوا کے نوجوان کرونا ویکسینیشن سے انکاری

سرکاری اعدادوشمار کے مطابق صوبے کے 18 سے 29 سال کے نوجوانوں میں سے 10 فیصد نے کرونا ویکسین کی پہلی ڈوز لگوائی ہے۔

خیبر پختونخوا کے نوجوان کرونا ویکسینیشن کے عمل سے دور بھاگنے لگے ہیں۔ سرکاری اعدادوشمار کے مطابق صوبے کے 18 سے 29 سال کے 90 فیصد نوجوانوں نے ابھی تک کرونا ویکسین کی پہلی خوراک نہیں لگوائی ہے۔

ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ نوجوانوں کی جانب سے کرونا ویکسین لگوانے کے حوالے سے غیرسنجیدگی افسوس ناک ہے۔

یہ بھی پڑھیے

کراچی اور لاہور میں ڈرائیو تھرو ویکسین سینٹرز اور موبائل ویکسینیشن پروگرام کا آغاز

اب تک کے سرکاری ریکارڈ کے مطابق خیبر پختونخوا کے 18 سے 29 سال کی عمر کے صرف 10 فیصد نوجوان ویکسینیشن کے عمل سے گزرے ہیں۔

خیبر پختونخوا کے نوجوان ویکسینیشن

 

نادرا رپورٹ کے مطابق 76 لاکھ 93 ہزار میں سے صرف 78 ہزار افراد نے پہلی ڈوز لگوائی ہے۔ رپورٹ کے مطابق 30 سے 39 سال عمر کے 20 فیصد اور 70 سال سے زائد عمر کے 25 فیصد نے ویکسین لگوائی ہے۔

اعدادوشمار کے مطابق 40 سے 49 سال تک عمر کے 24 فیصد اور 50 سے 59 سال تک 28 فیصد کو پہلی ڈوز لگی ہے ، اسی طرح سب سے زیادہ 60 سے 69 سال کے عمر کے 31 فیصد افراد نے پہلی ڈوز لگوائی ہے۔

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ نوجوانوں کی جانب سے انتہائی غیر سنجیدگی کا عمل اپنے ساتھ ساتھ دوسرے افراد کی زندگی کے لیے خطرہ بن سکتا ہے۔  ان کا کہنا ہے کہ کرونا ویکسین کے حوالے سے غیرمعمولی احتیاطی روایہ اختیار کرنا چاہیے۔

ماہرین طب کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس دیگر وائرس کی نسبت زیادہ تیزی سے اپنی ہیئت تبدیل کرتا ہے۔ چھینک کے ذریعے ہوا میں موجود وائرس دوسرے اجسام میں داخل ہونے کی بہت زیادہ اہلیت رکھتے ہیں۔

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس سے بچنے کا بہترین طریقہ تو یہ ہے کہ تمام افراد ماسک کے استعمال کو لازمی پکڑیں۔ جتنی جلدی ممکن ہو سکے ویکسینیشن کرائیں ۔ ہجوم والی جگہوں پر جانے سے پرہیز کریں۔ گرم موسم میں کرونا کا وائرس تیزی سے پھیلتا ہے اس لیے کوشش کریں کہ دوپہر کا زیادہ وقت گھروں پر گزارہ جائے۔

متعلقہ تحاریر