خیبر پختونخوا میں ڈینگی مچھر بے قابو، 62 مریضوں میں وائرس کی تصدیق
ماہرین طب کے مطابق انسانی جسم میں ڈینگی وائرس مادہ مچھر کے کاٹنے سے پھیلتا ہے۔
خیبر پختونخوا کے 11 اضلاع میں ڈینگی مچھر نے اپنے پنجے گاڑنا شروع کر دیے ہیں۔ حالیہ تشخیص کے بعد کے پی کے بھر میں ڈینگی وائرس کے مثبت کیسز کی تعداد 62 ہو گئی ہے۔
محکمہ صحت کے پی کے کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق صوبے کے 13 اضلاع میں 174 افراد کے ڈینگی ٹیسٹ کیے گئے۔ 2 اضلاع کے علاوہ دیگر تمام اضلاع میں ڈینگی وائرس کے مثبت کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
کراچی کے سینٹرز پر اسٹرا زینیکا ویکسین کی قلت
محکمہ صحت کی رپورٹ کے مطابق سب سے زیادہ کیسز قبائلی ضلع خیبر کے 31 افراد میں ڈینگی کی تصدیق ہوئی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بٹگرام میں 2، بونیر 2، چارسدہ اور ہنگو میں ایک ایک مریض کو ڈینگی کے شبہ پر اسپتال لایا گیا تھا۔
محکمہ صحت کے مطابق ہری پور میں 10 افراد کی سکریننگ کی گئی جس میں سے 2 کیسز مثبت رپورٹ ہوئے ہیں، کوہستان لوئر میں 15 میں سے ایک مریض میں وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، جبکہ کوہاٹ میں بھی 9 افراد کے ڈینگی ٹیسٹ مثبت آئے ہیں۔
چھوٹے سے مچھر نے خیبر پختونخوا کے لوگوں کی زندگی اجیرن کرنا شروع کردی ہے، اور ابھی تک صوبے میں ڈینگی مچھر سے متاثرہ 62 کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔ کے پی کے حکومت ڈینگی مچھر پر قابو پانے کے لیے آگاہی مہم شروع کرنے کے ساتھ ساتھ عملی اقدامات بھی کررہی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ڈینگی مچھر کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے نیوکلیئر ٹیکنالوجی کا استعمال جنگی بنیادوں پر شروع کرنے کی ضرورت ہے ۔ ان کا کہنا ہے اس ٹیکنالوجی استعمال سے ڈینگی مچھر کو بانجھ بنانے میں مدد ملے گی۔
ماہرین نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ اس طریقے سے 2000 سے جاری ڈینگی کی وباء کو کنٹرول کرنے میں مدد ملے گی۔
ڈینگی کیسے پھیلتا ہے
ماہرین طب کے مطابق ڈینگی مادہ مچھر کے کاٹنے سے پھیلتا ہے۔ نر اور مادہ مچھر جب ملاپ کرتے ہیں تو مادہ مچھر کو انڈے دینے کے لیے پروٹین کی ضرورت ہوتی جو وہ انسانی خون چوس کر حاصل کرتی ہے۔ اس طرح ڈینگی کا وائرس انسانی جسم میں داخل ہو جاتا ہے۔