خیبرپختونخوا  میں جعلی کرونا ویکسین سرٹیفکیٹس بنانے پر اہلکار معطل

ٹی ایچ کیو  تخت بھائی کے 2 اہلکاروں کو معطل کرکے تحقیقات کرنے کا فیصلہ کیا  گیا  ہے۔

ملک میں  ایک  طرف  روزانہ  کی  بنیاد  پر  کرونا  وائرس  سے  متعدد  شہری  ہلاک  ہورہے ہیں تو  دوسری  جانب وبا  سے  بچاؤ کی  ویکسین  کے  جعلی سرٹیفکیٹس بنائے  جارہے  ہیں۔  خیبرپختونخوا  میں  محکمہ صحت کے دو  اہلکاروں  کو  اس  الزام کے  تحت  معطل  کردیا  گیا۔

کرونا  وائرس شہریوں  کو  تیزی  سے  اپنی  لپیٹ  میں  لے  رہا  ہے۔ یومیہ کیسز کی تعداد 4 ہزار کے قریب  پہنچ  گئی  ہے۔  نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے جاری  کردہ  تازہ  ترین اعداد  و  شمار  کے  مطابق  پچھلے  24   گھنٹوں  میں  کرونا  سے 3  ہزار  800  افراد  متاثر  ہوئے۔  66   افراد  کو  وبا  نے  موت  کے  گھاٹ  اتار  دیا۔

اس  پریشان  کن  صورتحال  کے  باوجود  ملک  میں  کرونا ویکسین  کے  جعلی  سرٹیفکیٹس  بنائے  جارہے  ہیں۔  صوبہ خیبرپختونخوا  میں  محکمہ صحت کے اہلکاروں کا جعلی کرونا سرٹیفکیٹ بنانے میں ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ ٹی ایچ کیو  تخت بھائی کے 2 اہلکاروں کو معطل کرکے تحقیقات کرنے کا فیصلہ کیا  گیا  ہے۔

ذرائع کے مطابق دونوں ملزمان کا سرکاری ملازمین کی بوگس انٹری کرکے بغیر ویکسین کے سرٹیفکیٹ بنانے کا کاروبار جاری تھا۔ ایکسرے ٹیکنیشن آصلت خان نے عبدالرحمان اور مراد خان کے نامو ں پر اپنے دستخط کے ذریعے بوگس رسید جاری  کی۔

یہ  بھی  پڑھیے

شہید ڈاکٹرز کو سول ایوارڈز نہ دینا بدقسمتی ہے، ڈاکٹر قیصر سجاد

اسپتال ذرائع کے مطابق ڈپٹی ڈی ایچ او نے موقع پر آصلت خان اور اشفاق احمد کو جعلی سرٹیفکیٹ بناتے ہوئے پکڑا۔ ڈی ایچ او مردان نے 3 دن کے اندر تحقیقات  مکمل کرکے رپورٹ جمع کرنے کی ہدایت کر دی  ہے۔

واضح  رہے  کہ طویل  عرصے سے ٹی ایچ کیو تخت بھائی کے بارے میں ڈپارٹمنٹ کو شکایات موصول ہورہی  تھیں ۔اسپتال کا عملہ ویکسین کی خرد برد کے علاوہ مالی کرپشن میں بھی  مبینہ  طور  پر  ملوث تھا، ثبوت نہ ہونے پر ادارے نے کارروائی نہیں کی۔

متعلقہ تحاریر