سندھ کے برطرف ویکسی نیٹرز کا کراچی میں احتجاج
مظاہرین نے مطالبات کی عدم منظوری کی صورت میں وزیراعلیٰ ہاؤس پر احتجاجی مظاہرے کا اعلان کیا ہے۔

سندھ کے مختلف اضلاع میں تین سو سے زائد برطرف کئے جانے والے ویکسی نیٹرز نے جبری برطرفی کے خلاف کراچی پریس کلب پراحتجاج کیا اور مطالبات کی عدم منظوری کی صورت وزیراعلیٰ ہاوس پر احتجاجی مظاہرے کا اعلان کیا ہے ۔
مظاہرین کا کہنا ہے کہ سندھ کے مختلف اضلاع سےتعلق رکھنے والے تین سو سے زائد افراد نے 2018 ،میں این ٹی ایس پاس کرنے کے بعد 2019 میں بطور ویکسی نیٹرز اپنی ذمہ داریاں سنبھالیں اور عالمی وبا کورونا وائرس کے دوران اپنی ذمہ داریاں پوری کرتے رہے تاہم سندھ حکومت نے جبری برطرفی کو عدالت کے احکامات سے تعبیر کیا جبکہ ایسے کوئی احکامات عدالت سے جاری نہیں کیئے گئے، ہم دو سال خدمات انجام دے چکے ہیں ہم ریگولر ملازم ہیں ایسے جبری برطرفی نہیں کی جاسکتی ہے ۔
یہ بھی پڑھیے
کراچی کی جمیلہ بی بی ہمت و بہادری کی مثال
مظاہرین کا کہنا ہے کہ کراچی کے ملازمین کو چھوڑ کر سندھ بھر کے مختلف اضلاع سے تعلق رکھنے والے ملازمین کے ساتھ تعصب کرتے ہوئے برطرف کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر ہمارے مطالبات نہیں مانے گئے تو وزیراعلیٰ ہاؤس پر احتجاج کیا جائے گا ۔ مظاہرین نے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس سے بھی نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔