جناح اسپتال کراچی میں گٹر ابل پڑے ، مریض اور لواحقین دہرے عذاب میں مبتلا

اسپتال کی سرجیکل بلڈنگ اور نیورو سرجری میں آنے والے افراد سیوریج کے پانی سے گزرنے پر مجبور ہو گئے۔

کراچی کا جناح اسپتال مسائلستان بن گیا ، محکمہ صحت سندھ اور حکومت سندھ کے دعوؤں کے برعکس جناح اسپتال میں صفائی کے انتظامات انتہائی ناگفتہ بہہ ہو گئے۔ گٹر ابلے سے سرجیکل بلڈنگ اور نیورو سرجری میں بدبودار پانی جمع ہوگیا۔

محکمہ صحت سندھ کے عدم توجہی اور لاپروائی سے سرجیکل بلڈنگ اور نیورو سرجری میں آنے والے افراد سیوریج کے پانی سے گزرنے لگے۔

یہ بھی پڑھیے

پہلی پاکستانی ٹرانسجینڈر سارو عمران لندن سے پی ایچ ڈی کریں گی

جے سی آئی نے شوکت خانم کو دنیا کے دوسرے مکمل انٹرپرائز ایکریڈیشن اعزاز سے نواز دیا

گٹر ابلنے کی وجہ سے شدید گندگی اور بدبودار تعفن پھیل گیا ہے جس کی وجہ سے مریض و تیمار دار شدید پریشان میں مبتلا ہیں۔

راہ داری میں گٹر کے پانی کی وجہ سے سرجیکل وارڈز میں آنے والے ڈاکٹرز اور طبی عملے کو بھی پریشانی کا سامنا ہے۔

تیمار دار کو اپنے پیاروں کو اسٹریچر اور وہیل چیئرز پر وارڈز میں لے جانے پر پریشانی سے گزر کر جانا پڑ رہا ہے۔

مریضوں اور لواحقین کا کہنا ہے کہ انتظامیہ سے کئی بار شکایات کی گئیں ہیں لیکن وہ سننے کو تیار نہیں۔

باتھ رومز میں چاروں گندگی کے ڈھیر لگے ہوئے ، طبی اور صفائی کا عملہ میڈیکل کا فضلہ باتھ رومز میں پھینک دیتے ہیں ، جو طبی طور پر انتہائی خطرناک ہے ، جن سے انفیکشن ہونے کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔

پرانی عمارت ہونے کی وجہ سے باتھ رومز جگہ جگہ سے ٹپک رہے ہیں ، جس کی وجہ سے اسپتال آنے والے افراد کے کپڑے بھی ناپاک ہونے لگے ہیں۔

اسپتال کے ڈینگی خواتین وارڈ میں مچھر دانیوں کی سہولت بھی موجود نہیں جس سے ڈینگی سے متاثرہ افراد کو مزید مچھروں کے کانٹے کے خطرات بڑھ گئے ہیں۔

متعلقہ تحاریر