ماسک کا مذاق یوٹیوبرز کو ملک بدر کراسکتا ہے
انڈونیشیا میں کرونا سے بچاؤ کی ایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد کیا جاتا ہے۔

انڈونیشیا کے جزیرے بالی میں یوٹیوبرز نے غیر ذمہ داری کا ثبوت دیتے ہوئے چہرے پر ماسک کے بجائے پینٹ کرلیا اور اسٹور کے پہرے دار کو دھوکا دیتے ہوئے اندر چلے گئے۔ یوٹیوب پر ویڈیو سامنے آئی تو جوڑے کو ملک بدر کیے جانے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔
دنیا بھر میں کرونا لاکھوں افراد کو نگل گیا لیکن آج بھی کچھ لوگ ہیں جو وبا کو سنجیدگی سے نہیں لے رہے۔ انڈونیشیا کے جزیرے بالی میں 2 یوٹیوبرز نے ماسک کے بجائے چہرے پر پینٹ کرکے اسٹور کے گارڈ کو بےوقوف بنایا۔
جوش پالر لین اور لیشا سے نامی جوڑے نے 22 اپریل کو ایک ویڈیو بنائی اور یوٹیوب پر پوسٹ کی جس میں لین، لیشا کے چہرے پر ماسک جیسا پینٹ کرتے دکھائی دیئے۔ پینٹ سے ایسا گمان ہوا کہ جیسے لیشا نے حقیقتاً ماسک پہننا ہوا ہو۔ اسی ماسک پینٹ کیے ہوئے چہرے کے ساتھ دونوں اسٹور کے گارڈ کو دھوکا دیتے ہوئے اندر داخل ہوگئے۔
یہ بھی پڑھیے
یورپ میں محتاط انداز میں کرونا وائرس کی پابندیاں نرم
دونوں یوٹیوبرز کی ویڈیو سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر وائرل ہوئی تو انہیں شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔
They just should have thrown her in jail for a couple of years the deported her
— The Pale Rider (@Brent80339216) May 1, 2021
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ انڈونیشیا میں کرونا سے بچاؤ کی ایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد کیا جاتا ہے اور اسی وجہ سے اسٹورز میں بھی ماسک پہننا لازمی ہے۔ پہلی مرتبہ اس جرم پر70 ڈالر کا جرمانہ رکھا گیا ہے۔ دوسری مرتبہ ایسا کرنے پر غیر ملکی افراد کو ملک بدر کرنے کی سزا کا قانون ہے۔
بالی کی انسانی حقوق و انصاف کی وزارت کے سربراہ نے دونوں یوٹیوبرز کو جلد ملک بدر کرنے کا اعلان کردیا ہے۔ دوسری جانب لین اور لیشا نے اپنی غیر ذمہ داری پر انتظامیہ سے معافی مانگی ہے اور اسٹور کی ویڈیو کو اپنے تمام سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے بھی ہٹا دیا ہے۔ تاہم یہ ویڈیو اتنی وائرل ہوچکی ہے کہ اسے انٹرنیٹ پر ہر جگہ سے ہٹانا مشکل ہے۔