انڈین گجرات میں نوجوان کا مانع حمل کے لیے جان لیوا طریقہ

پولیس نے ہوٹل کے سی سی ٹی وی کیمروں سے فوٹیج حاصل کرکے نوجوان کے ساتھ آنے والی خواتین کی تلاش شروع کردی ہے۔

انڈین ریاست گجرات کے ضلع احمد آباد میں ایک 25 سالہ نوجوان مبینہ طور پر ہلاک ہو گیا ہے، جب اس نے اپنی گرل فرینڈ کے ساتھ جنسی تعلقات کے دوران تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے ایک مضبوط چپکنے والی چیز سے عضو تناسل کو بند کردیا تھا، کیونکہ دونوں کے پاس کنڈوم نہیں تھا۔ اس سانحے نے پولیس کی تحقیقات کو نیا رخ دے دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

چلی ملی کا معیار مفتاح اسماعیل کو ووٹ دینے سے مشروط

اطلاعات کے مطابق مرنے والے نوجوان کی شناخت سلمان مرزا کے نام سے ہوئی ہے۔ 25 سالہ متوفی احمد آباد کے علاقے فتح وادی کے رہائشی تھے۔

اطلاعات کے مطابق سلمان مرزا اور اس کی گرل فرینڈ دونوں منشیات کے عادی تھے، 22 جون کو شہر کے جوہا پورہ علاقے کے ایک ہوٹل میں گئے۔ دونوں کے ساتھ ایک عورت بھی تھی۔

مرزا اور اس کی گرل فرینڈ جو اس کی سابقہ ​​منگیتر تھیں ، نے منشیات کا استعمال کیا اور پھر جنسی سرگرمیوں میں مشغول ہو گئے، "چونکہ ان کے پاس تحفظ کے لیے کوئی شے نہیں تھی، اس لیے انہوں نے اپنی شرمگاہ پر چپکنے والی چیز لگانے کا فیصلہ کیا تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ خاتون حاملہ نہ ہو جائے۔ وہ چپکنے والی شے کو کسی سفید رنگ کے نشے کے ساتھ ملا کر استعمال کرتے تھے، وہ دونوں اس نشے کو سانس کے ذریعے کھینچتے تھے۔

گجرات پولیس کے مطابق واقعے کے اگلے روز سلمان مرزا امبر ٹاور کے قریب بے ہوشی کے حالت میں پائے گئے تھے، تاہم وہاں سے گزرنے والے ایک شخص نے انہیں اسپتال پہنچایا تھا جہاں وہ دم توڑ گئے۔

پولیس نے ہوٹل کے سی سی ٹی وی کیمروں سے فوٹیج حاصل کرکے نوجوان کے ساتھ آنے والی دونوں خواتین کی تلاش شروع کردی ہے۔

متعلقہ تحاریر