ریلوے پروجیکٹ کی لاگت میں 40 فیصد کمی کیلئے چین سے مذاکرات کا امکان

بلوم برگ نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ میگا ریلوے  پروجیکٹ میں چالیس فیصد کمی کیلئے چین سے بات چیت کی جائے گی کیونکہ پاکستان اتنا بڑا قرضہ واپس نہیں کرسکتا ہے، سعد رفیق نے کہا ہے کہ پہلے وفاقی کابینہ سے منظوری لی جائے گی

وفاقی وزیر برائے ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ پاکستان میگا ریلوے کے منصوبے کی لاگت میں 40 فیصد کمی کیلئے چین سے بات کرنے کا ارادہ رکھتا ہے کیونکہ ہم اتنا بڑا قرضہ برداشت نہیں کرسکتے ہیں۔

بلوم برگ نے دعویٰ کیا ہے کہ وزیر ریلوے سعد رفیق نے کہا ہے کہ میگا ریلوے کے منصوبے کی لاگت میں 40 فیصد کمی کیلئے چین سےبات چیت کا ارادہ ہے تاہم پہلے وفاقی کابینہ کے منظوری لی جائے گی ۔

یہ بھی پڑھیے

نیا تجارتی گیم چینجر سہ ملکی ریلوے راہداری منصوبہ اور نئے امکانات

خواجہ سعد رفیق کے مطابق میگا ریلوے پروجیکٹ کا بڑا قرضہ واپس کرنے میں سخت مشکلات آئیں گی، پاکستان اتنا بڑا قرض ہم کیسے واپس کرے گا ؟۔اس لیے منصوبے کی لاگت میں 40 فیصد کمی کی جائے گی ۔

یاد رہے کہ بیجنگ کے لیے چائنا پاکستان اکنامک کوریڈور(سی پیک ) پاکستان ایک مقام رہا ہے اور اس منسوبے کے تحت 29 ارب ڈالرز سے زیادہ کے منصوبے جنوبی ایشیائی ملک میں مکمل کیے جاچکے ہیں۔

چین نے سی پیک کے تحت  پاکستان میں پاور پلانٹس کیلئے مالی اعانت فراہم کی جس سے بجلی کے خسارے پر قابو پانے میں مدد ملی  تاہم  اس کے قرضوں کے بوجھ میں اضافہ ہوا ہے ۔

انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف ) نے گزشتہ سال ایک رپورٹ میں کہا کہ پاکستان کے غیرملکی قرضوں کا تقریباً 30 فیصد حصہ چین پر واجب الادا ہے، جس میں سرکاری کمرشل بینک بھی شامل ہیں۔

بلوم برگ کے مطابق پاکستان میں چین کا میگا ریلوے منصوبہ رکنے کا امکان ہے کیونکہ پاکستان نے اتنا بڑا قرضہ واپس کرنے سے معذوری ظاہر کی ہے اس لیے اسے 40 فیصد کم کیا جائے گا ۔

واضح رہے کہ دونوں ممالک نے چائنا پاکستان اکنامک کوریڈور(سی پیک ) کے تحت نومبر میں جنوب میں کراچی سے پشاور تک 1163 میل کے ٹریک کو اپ گریڈ کرنے پر اتفاق کیا تھا۔

متعلقہ تحاریر