قرضوں کی ری شیڈولنگ؛ چائنا کا سری لنکا پر کرم مگر پاکستان پر ستم  

سری لنکا کے صدر رانیل وکرما سنگھے نے دعویٰ کیا ہے کہ چائنا قرضوں کی ری شیڈولنگ پر راضی ہوگیا ہے جس کے بعد آئی ایم ایف کا پیکج ایک ماہ میں مل جائے گا مگر دوسری جانب پاکستان کی مسلسل کوششوں کی باوجود بھی چائنا قرضے ری شیڈول کرنے پر آمادہ نہ ہوا  

سری لنکا کے صدر رانیل وکرما سنگھے نے دعویٰ کیا ہے کہ چائنا قرضوں کی تنظیم نو (ری شیڈولنگ)پر رضامند ہوگیا ہے جس کے بعد امید ہے کہ ایک ماہ میں آئی ایم ایف پیکچ منظور ہوجائے گا ۔

سری لنکن صدر رانیل وکرما سنگھے نے کہا ہے کہ چائنا  اپنے قرضے ری شیڈول کرنے پر آمادہ ہوگیا ہے جس کے بعد امید ہے کہ آئی ایم ایف کا امدادی پیکج ایک ماہ کے دوران موصول ہو جائے گا ۔

یہ بھی پڑھیے

اقوام متحدہ کی مالیاتی اداروں سے پاکستان کے قرضے ری شیڈول کرنے کی اپیل

ایک غیر معمولی اقتصادی بحران میں سری لنکا کے 22 ملین افراد کو خوراک، ایندھن اور ادویات کی قلت کے ساتھ ساتھ توسیع شدہ بلیک آؤٹ اور  بڑھتی ہوئی مہنگائی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

صدر رانیل وکرم سنگھے نے پارلیمنٹ کو بتایا کہ چین کے ایگزم بینک نے انٹر نیشنل مانیٹری فنڈ کو ایک خط بھیجا جس میں سری لنکا کو کریڈٹ کی "ریسٹرکچر” کرنے پر آمادگی ظاہر کی گئی ہے ۔

لنکن صدر نے کہا کہ چینی ایگزم بینک  کے آئی ایم ایف کو خط کے بعد  مانیٹری فنڈ کے پروگرام میں جانے کا ارادہ بنالیا ہے ،امید ہے کہ آئی ایم ایف پیکج کی پہلی قسط جلد  جاری کر دی جائے گی۔

وکرما سنگھے کی حکومت سری لنکا کے تباہ شدہ معاشی صورتحال کو بحال کرنے کے لیے آئی ایم ایف سے 2 اعشاریہ 9 ارب ڈالر کے امدادی پیکج کو حاصل کرنے کے لیے کام کر رہی ہے۔

سری لنکا نے گزشتہ سال  میں معاشی بحران کی وجہ سے 46 بلین ڈالر کے غیر ملکی قرضے ادا نہیں کیے اسے دیوالیہ ظاہر کیا گیا اور ملک میں خوراک اور ایندھن  کی قلت کا سامنا کرنا پڑا۔

لنکن صدر کے دعوے کے برعکس ایگزم بینک یا آئی ایم ایف کی جانب سے اس اعلان کی فوری تصدیق نہیں ہوسکی۔ سری لنکا کو 46 ارب ڈالر کے قرضے ادا نہ کرنے پر نادہندہ کیاگیا تھا ۔

یہ بھی پڑھیے

پاکستان کے G20کے قرضے ری شیڈول

دوسری جانب معاشی بحران کا شکار پاکستان بھی چائنا سے امید لگائے بیٹھا ہے کہ اس کے قرضے بھی ری شیڈول کیے جائیں تاہم اب تک اس حوالے سے چین نے کوئی با ضابطہ اعلان نہیں کیا ۔

وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے اس سلسلے میں چینی حکام سے رابطے بحال رکھے ہوئے کہ قرض کی تنظیم نو ہوجائے مگر تاحال کامیابی نہیں ملی تاہم چینی بینک نے 700 ملین ڈالر قرض فراہم کیا ہے ۔

متعلقہ تحاریر