نیب کیسزمیں بھی عمران خان کو لاہور ہائی کورٹ سے 10 روز کا ریلیف مل گیا
جسٹس باقر علی نجفی نے نیب کیسز میں 31 مارچ تک عمران خان کی حفاظتی ضمانت کی درخواست منظور کرلی۔ اور نیب کو عمران خان کی گرفتاری سے روکنے کے احکامات جاری کردیئے۔
لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس باقر علی نجفی نے نیب کے دو کیسز میں عمران خان کی 10 روز کے لیے حفاظتی ضمانت منظور کرلی ، اور نیب کو عمران خان کو گرفتار کرنے سے روک دیا ہے۔
لاہور ہائی کورٹ کے دو رکنی بینچ نے جسٹس باقر علی نجفی کی سربراہی میں عمران خان کی نیب کے دو کیسز میں حفاظتی ضمانت پر سماعت کی۔
عمران خان کے وکیل نے عدالت کے روبرو موقف اختیار کیا کہ توشہ کیس میں پہلے سے ہی ایک ادارہ تحقیقات کر رہا ہے اور ٹرائل بھی چل رہا ہے ، اسی دوران نیب نے بھی توشہ خانہ کی تحقیقات شروع کردیں ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
زمان پارک آپریشن: توہین عدالت کیس کی سماعت کل تک ملتوی
لاہور ہائی کورٹ نے عمران خان کی دو مقدمات میں حفاظتی ضمانت منظور کرلی
وکیل عمران خان کا کہنا تھا کہ اتنے کیسز ہوگئے ہیں کہ وکلاء کو بھی معاونت کے لیے وقت نہیں مل رہا ہے ، عمران خان کے خلاف کیسز میں تیزی سے اضافہ کو رہا ہے۔ وکیل کا کہنا تھا عمران خان کے خلاف مجموعی طور پر 97 مقدمات درج ہوچکے ہیں۔
وکلاء کے دلائل مکمل ہونے پر جسٹس باقر علی نجفی نے نیب کیسز میں 31 مارچ تک عمران خان کی حفاظتی ضمانت کی درخواست منظور کرلی۔ تاہم اس موقع پر عمران خان کے وکلا نے ضمانت کی معیاد بڑھانے کی درخواست کی۔
سماعت دوران عمران خان روسٹرم پر آئے ، ان کا کہنا تھا کہ 31 مارچ کو الیکشن ہونے ہیں ، میری ساری کمپین عدالتوں میں ہورہی ہیں ، ٹکٹس دینے کا وقت نہیں مل رہا ہے۔
عدالت نے پہلے 28 مارچ تک حفاظتی ضمانت منظور کی تھی تاہم عمران خان کی درخواست پر عدالت نے ضمانت کی تاریخ بڑھاتے ہوئے 31 مارچ کردی۔