انڈیا کا کرونا ویکسین ڈپلومیسی کے استعمال کا حربہ

انڈین کمپنی آئندہ برس یوم آزادی سے قبل ویکسین متعارف کرنا چاہتی ہے۔

انڈیا نے خطے میں اثر و رسوخ بڑھانے کےلئے کرونا ویکسین ڈپلومیسی کا حربہ اختیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق انڈیا کی بھارت بایوٹیک نامی کمپنی جلد پاکستان کو ویکسین کے کلینیکل ٹرائلز کی پیشکش کرے گی۔ پیشکش ہونے پر وزارت قومی صحت ویکسین کے کلینیکل ٹرائلز کے تکنیکی پہلوؤں کا جائزہ لے گی۔

انڈیا میں تاحال کرونا کے 97 لاکھ سے زیادہ کیسز سامنے آچکے ہیں۔ جبکہ ایک لاکھ 41 ہزار سے زیادہ اموات ہوچکی ہیں۔

سرکاری ذرائع کے مطابق انڈیا سارک ممالک کو کرونا ویکسین کے کلینیکل ٹرائلز کی پیشکش کر رہا ہے۔ ویکسین ساز ادارہ بھارت بایوٹیک انسانوں پر کلینیکل ٹرائلز کرنے والی پہلی انڈین کمپنی ہے جو حیدرآباد میں واقع ہے۔

انڈیا میں بھارت بائیوٹیک کی ویکسین کے کلینیکل ٹرائلز کے لیے 12 مراکز قائم ہیں۔ انڈیا میں جاری کلینیکل ٹرائلز میں 26 ہزار رضاکار شریک ہیں۔ ٹرائلز 20 ہزار رضاکاروں پر کیے جائیں گے جو 2 مراحل میں مکمل ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیے

غریب ممالک کرونا کی ویکسین کم خرید پائیں گے

بھارت بایو ٹیک نے ایچ ون این ون ٹیکہ تیار کرتے ہوئے شہرت حاصل کی تھی۔ کمپنی آئندہ سال یوم آزادی سے قبل ویکسین متعارف کرانا چاہتی ہے۔ جبکہ آئی سی ایم آر کلینکل ٹرائلز آئندہ برس 7 جولائی تک مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے۔

اس کمپنی کو 16 ٹیکوں کی تیاری کا تجربہ ہے۔ بھارت بایوٹیک کی روٹا وائرس ویکسین ‘روٹا واک’ ڈبلیو ایچ او سے منظورشدہ ہے۔

بھارت بایوٹیک کو انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ کا تعاون حاصل ہے۔ جبکہ سینٹرل ڈرگس اسٹینڈرڈ آرگنائزیشن نے کلینیکل ٹرائلز کی اجازت دی ہے۔

واضح رہے کہ انڈیا میں سات کمپنیاں کرونا ویکسین کی تیاری کی کوشش کر رہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

کرونا کی ویکسین عمر رسیدہ خاتون کو کیوں لگائی گئی؟

متعلقہ تحاریر