ایلون مسک کا صارفین کو واٹس ایپ کے بجائے ‘سگنل’ کے استعمال کا مشورہ

2018 میں ایلون مسک نے فیس بک سے اپنی کمپنی کے پیجز ڈیلیٹ کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہیں سوشل میڈیا پسند نہیں۔

ٹیسلا اور اسپیس ایکس کے بانی اور دنیا کے امیر ترین آدمی ایلون مسک نے تجویز دی ہے کہ صارفین واٹس ایپ چھوڑ کر ‘سگنل’ استعمال کریں۔

واٹس ایپ فیس بک کی ملکیت ہے جو 8 فروری تک نئی پالیسی قبول نہ کرنے والے صارفین سے اکاؤنٹ کی رسائی چھین لے گی۔ ایلون مسک نے واٹس ایپ کی نئی پالیسی پر صارفین کی ناراضگی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ‘سگنل’ استعمال کرنے کا مشورہ دے دیا ہے۔

سال 2018 میں ایلون مسک نے فیس بک سے اپنی کمپنیوں کے پیجز ڈیلیٹ کیے اور کہا کہ انہیں سوشل میڈیا پلیٹ فارم پسند نہیں ہے۔ تاہم اب واٹس ایپ کی نئی پرائیویسی پالیسی نے ایلون مسک کو تنقید کا ایک اور موقع فراہم کیا۔

‘سگنل’ واٹس ایپ یا ٹیلی گرام کی طرح ایک پیغام رسانی کی ایپلی کیشن ہے جو اپنے صارفین کی مواصلات اور ڈیٹا کو محفوظ رکھنے کے لیے خفیہ کاری کا استعمال کرتی ہے۔ اسے اوپن مارکیٹ میں ڈیجیٹل مواصلات کا سب سے محفوظ طریقہ سمجھا جاتا ہے۔

یہ ایپ سگنل فاؤنڈیشن اور سگنل میسنجر ایل ایل سی کے ذریعے تیار کی گئی ہے جو گروپ میں فائلیں، وائس نوٹ، ویڈیو، تصاویر، وائس کالز اور ویڈیو کالز کی سہولت بھی فراہم کرتی ہے۔

یہ بھی پڑھیے

واٹس ایپ حالیہ دور کی مشہور ترین ایپ؟

سگنل فاؤنڈیشن کی تشکیل موکسی مارلنزپائک اور واٹس ایپ کے شریک بانی برائن ایکٹن نے 2018 میں کی تھی۔ لیکن اب واٹس ایپ کی نئی پالیسی کے بعد سگنل کے صارفین کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔

واٹس ایپ کے نئے قواعد تمام صارفین پر لاگو ہوں گے لیکن برطانیہ اور یورپی یونین سے باہر کے لوگوں کو بھی فیس بک کے ساتھ مزید ڈیٹا شیئر کرنے پر رضامندی کی ضرورت ہوگی۔

اگر واٹس ایپ صارفین رازداری کی نئی شرائط کو قبول نہیں کریں گے تو وہ 8 فروری سے اپنا اکاؤنٹ استعمال نہیں کر سکیں گے۔

متعلقہ تحاریر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے