کراچی کے 3 اور لاہور کا 1 اسپتال وفاقی حکومت نے لے لیا

کراچی میں جناح اسپتال، قومی ادارہ برائے امراض قلب اور قومی ادارہ برائے صحت اطفال وفاق کے زیر انتظام چلائے جائیں گے۔

وفاقِ پاکستان نے کراچی کے 3 اور لاہور کا 1 اسپتال اپنے زیر انتظام چلائے جانے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔ 

نوٹیفکیشن کے مطابق پاکستان کے صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی کے جناح پوسٹ گریجوئیٹ میڈیکل سینٹر (جے پی ایم سی)، نیشنل انسٹیٹیوٹ آف کارڈیو ویسکولر ڈزیز(این آئی سی وی ڈی) اور نیشنل انسٹیٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ (این آئی سی ایچ) اب وفاقی حکومت کے ماتحت ہوں گے۔

 نوٹیفکیشن کے مطابق پاکستان کے صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور کا شیخ زید پوسٹ گریڈیجویٹ میڈیکل انسٹیٹیوٹ بھی وفاق کے ماتحت ہوگا۔

کراچی کے اسپتال وفاق کے ماتحت کرنے کا نوٹیفکیشن

کراچی کے جناح اسپتال اور قومی ادارہ برائے امراض کے انتظامی اُمور چلانے پر سندھ حکومت اوروفاق کے درمیان جنگ خاصے عرصے سے چل رہی تھی۔ انتظامیہ اور ملازمین اس بات کی وجہ سے پریشان دکھائی دے رہے تھے کہ ادارہ کس کے ماتحت ہوگا؟

اِس سے قبل بھی جے پی ایم سی وفاقی حکومت کے تحت چلایا جاتا تھا لیکن اٹھارہویں ترمیم کے بعد یہ شعبہ صوبوں کے زیر انتظام چلا گیا جس کے بعد وفاق کو جے پی ایم سی کا انتظام صوبہ سندھ کے حوالے کرنا پڑا تھا۔

یہ فیصلہ وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد فیڈرل میڈیکل ٹیچنگ انسٹی ٹیوشن (ایم ٹی آئی) آرڈیننس 2020ء کے تحت کیا گیا ہے۔ اس آرڈیننس کے تحت سرکاری اسپتال مکمل طور پربااختیار بورڈ آف گورنرز کے ذریعے چلائے جائیں گے جس کے تمام ممبران نجی شعبے سے ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیے

این آئی سی وی ڈی انتظامیہ لڑائی: مریض خوار

واضح رہے کہ اٹھارویں ترمیم کے بعد اسپتالوں کا کنٹرول وفاق سے صوبوں کو منتقل ہوا تھا جس کے بعد مذکورہ تینوں اسپتالوں کی انتظامیہ نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ انہیں وفاق کے زیرِانتظام رہنے دیا جائے۔

چند سال بعد سندھ حکومت نے قومی ادارہ برائے امراض قلب کو پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت چلانا شروع کیا۔ اس طرح ڈاکٹروں کی تنخواہیں دگنی ہوگئیں اور انتظامیہ سندھ حکومت کے زیرِ انتظام رہنے میں ہی خوش رہی۔

سپریم کورٹ آف پاکستان نے 17 جنوری 2019 کو کراچی کے جناح اسپتال، ادارہ برائے امراض قلب اور ادارہ امراض اطفال کو وفاق کے سپرد کرنے کے احکامات جاری کیے۔

جس کے کچھ ماہ بعد ہی وفاقی حکومت اپنی فیصلے سے پیچھے ہٹ گئی اور 6 جولائی 2019 کو کراچی کے 3 بڑے اسپتالوں کو چلانے کے لیے فنڈز نہ ہونے کے باعث جناح اسپتال، این آئی سی وی ڈی اور قومی ادارہ صحت اطفال سندھ حکومت  کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا۔

وفاق کے تازہ نوٹیفکیشن کی تاحال وجہ سامنے نہیں آسکی ہے کہ وفاق فنڈز کی کمی کے باوجود اِن اسپتالوں کو کیوں اپنے ماتحت رکھنا چاہتی ہے۔

متعلقہ تحاریر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے