برسات سے ہاؤسنگ اسکیمز کا کاروبار متاثر

کراچی کے رہائشی منصوبوں کی قیمتوں میں برسات کے بعد زبردست کمی دیکھی گئی

پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں حالیہ بارشوں نے 90 سالہ رکارڈ توڑ دیا۔ اُن بارشوں کے بعد پیدا ہونے والی سیلابی صورتحال سے کراچی کے مختلف علاقوں میں شدید  نقصانات ہوئے اور کاروبار بھی اس کی وجہ سے متاثر ہوا ہے۔

کراچی میں برسات کے باعث کئی علاقے زیر آب آگئے جن میں چند ایک طرف تو شہر کے مہنگے علاقوں میں شمار کیے جانے والے ڈیفینس اور کلفٹن کے علاقے شامل ہیں اور اِس کے علاوہ نیا ناظم آباد ،صائمہ عریبئن ولاز، بحریہ ٹاؤن وغیرہ بھی شامل ہیں۔ برساتی پانی کی نکاسی نا ہوپانے اور سیلابی صورتحال کی وجہ سے گھروں میں پانی داخل ہوگیا اور خاصہ مالی نقصان بھی ہوا۔ اِن ساری وجوہات کی وجہ سے رہائشی  منصوبوں کی قدر اور ان میں موجود پلاٹوں اور مکانات کی قدر میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔

تعمیراتی ادارے جاویداں کارپوریشن کے مطابق جون 2019ء کے اختتام پرکمپنی کا منافع 58 کروڑ روپے سے کم ہوکر مالی سال 2020ء میں تقریبا2کروڑ روپے رہ گیا ہے۔جبکہ انتظامی اخراجات بھی 3 کروڑ 64 لاکھ روپے سے بڑھ کر 402 ملین روپے ہوگئے ۔ جبکہ پروجیکٹ کے اخراجات عملی طور پر دگنے ہو چکے ہیں جو 2019ء میں 118 ملین روپے سے بڑھ کر 2020ء میں 208 ملین روپے ہوگئے۔

کمپنی کے مطابق 2012ء سے اب تک یہ سب سے کم ترین منافع ہے ۔ تاہم 2012ء سے 2017ء کے درمیان سالانہ منافع تقریبا 8 کروڑ رہا۔

متعلقہ تحاریر