علی امین گنڈا پور انتخانی مہم کے ولن یا ہیرو؟

وفاقی وزیر نے ذوالفقار علی بھٹو  کو غدار اور نواز شریف کو ڈاکو قرار دے دیا۔

وفاقی وزیر برائے امور کشمیر علی امین گنڈا پور ایک مرتبہ پھر تنازعات کی زد میں آگئے ہیں۔ انہوں نے اخلاقیات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو  کو غدار اور نواز شریف کو ڈاکو قرار دے دیا۔

گزشتہ روز آزاد  کشمیر میں انتخابی مہم کے دوران جلسے سے خطاب میں علی امین گنڈا پور نے پیپلز پارٹی کے بانی کو غدار قرار دیتے ہوئے کہا کہ ذوالفقارعلی بھٹو نے ملک کے 2 ٹکڑے کیے، اقتدار کی لالچ میں انہوں نے اس پار تم اِس پار ہم کا نعرہ لگایا۔

وفاقی وزیر اپنی تقریرمیں یہ بھول گئے کہ 1965 کی جنگ کے بعد بھارت سے معاہدہ کرنے پر اس وقت کے وزیر خارجہ ذوالفقار علی بھٹو صدر ایوب خان کی کابینہ سے الگ ہوگئے تھے۔ معاہدے کے تحت قیدیوں کی واپسی اور دوران جنگ قبضے میں لیے گئے علاقے واپس کیے گئے تھے۔

یہ بھی پڑھیے

عالمی بینک کے سراہنے پر احساس پروگرام تنازعات کا شکار

پاکستان کے جوہری پروگرام کی بنیاد بھی شہید ذوالفقار علی بھٹو نے رکھی تھی جس کے باعث آج ملکی دفاع ناقابل تسخیر ہوا ہے۔ سابق وزیراعظم کی کوششوں سے ہی 1971 کی جنگ کے بعد بھارتی قید سے پاک فوج کے 93 ہزار فوجیوں کی وطن واپسی ممکن ہوئی تھی۔

شہید ذوالفقار علی بھٹو اور نواز شریف کو تنقید کا نشانہ بنانے پر پاکستان تحریک انصاف کے وفاقی وزیر کو سوشل میڈیا پر سخت تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ چند صارفین کی جانب سے علی امین گنڈا پور کو تاریخ کا ٹھیک سے مطالعہ کرنے کا مشورہ بھی دیا جارہا ہے۔

علی امین گنڈا پور پہلے بھی تنازعات کی زد میں رہ چکے ہیں۔ گزشتہ سال ان کے کم عمر بیٹے کی گاڑی چلانے والی ویڈیو جاری ہوئی تھی جس پر انہوں نے اپنے بیٹے کا دفاع کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ سڑک انکی اپنی ہے اور اگر ان کا بیٹا گاڑی چلا رہا ہے تو کسی اور کو فکر نہیں کرنی چاہیے۔ 2016 میں دوران ڈرائیونگ ان کی گاڑی سے مبینہ طور پر شراب کی بوتلیں برآمد ہوئی تھی۔

واضح رہے کہ آزاد کشمیر میں 25 جولائی کو ہونے والے انتخابات کے لیے انتخابی مہم عروج پر ہے۔ ایسے میں علی امین گنڈا پور کا متنازع بیان تحریک انصاف کے لیے مشکل بھی کھڑی  کرسکتا ہے۔

متعلقہ تحاریر