پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ، گل مینے خان آپے سے باہر

سابق اینکرپرسن نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اظہار خیال کرتے ہوئے صارف کو سخت ریمارکس دئیے۔

وفاقی حکومت نے حال ہی میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کردیا جس کے بعد شہریوں کی جانب سے سخت ترین ردعمل کا سلسلہ جاری  ہے۔ معروف شخصیت گل مینے خان کی رائے پر سوشل میڈیا پر بحث کا ایک نیا طوفان کھڑا ہوگیا ہے۔

کئی شخصیات سوشل میڈیا پر حکومت کے اس اقدام کو تنقید کا نشانہ بنا رہی ہیں۔ سابق اینکرپرسن گل مینے خان نے ٹوئٹر پر لکھا کہ "میں اور میرے شوہر فوڈ ڈلیوری سروس کا کاروبار کرتے ہیں۔ پیٹرول قیمتوں میں اضافے کے بعد ہم رائیڈر تک افورڈ نہیں کر پارہے تو میرے شوہر خود کھانا ڈیلیور کررہے ہیں”۔

ان کی اس ٹویٹ کے جواب میں ٹوئٹر صارفین نے ان پر خاصی تنقید کی۔ غربت اولمپکس نامی ایک ٹوئٹر اکاؤنٹ استعمال کرتے ہوئے کسی نے گل مینے خان کو یاد دہانی کروائی کہ "وزیراعظم کی سابق پرنسپل سیکرٹری کی بیٹی، دو بڑے چینلز پر اینکرپرسن اور پروڈیوسر رہنے والی خاتون بھی فوڈ ڈیلیوری کے اخراجات بڑھنے پر اداس ہیں”۔

گل مینے نے لکھا کہ "بڑے عرصے بعد پرنسپل سیکرٹری والی بات سنی، میرے کرپٹ بیوروکریٹ والدین اور خاندانی دولت کے علاوہ آپ کیا سمجھتے ہیں کہ ڈان نیوز مجھے کتنے کروڑ کا معاوضہ دیتا تھا؟”

غربت اولمپکس نے آہ بھرتے ہوئے لکھا کہ میں معذرت کرتا ہوں، مجھے نہیں معلوم تھا کہ سی این بی سی اور ڈان ٹی وی اپنے ملازمین کو تنخواہ نہیں دیتے۔

اس ٹویٹ پر گل مینے اتنی بھڑک اٹھیں کہ انہوں نے صارف کو مخاطب کرتے ہوئے گالی بک دی اور کہا کہ "پڑھنا نہیں آتا تو ٹرول کرنے کی کوشش مت کرو، تیرے جیسے بہت بھگتے ہیں”۔

گل مینے ایک تعلیم یافتہ خاتون ہیں۔ غربت اولمپکس نے خاصی حد تک درست بات کی تھی کہ میڈیا کے ادارے اپنے ملازمین کو تنخواہیں نہیں دے رہے یا بہت دیر سے ادائیگیاں کر پارہے ہیں۔

اس پر گل کا ناراضگی کا اظہار کرنا اور گالی دینا انہیں زیب نہیں دیتا۔ اول تو یہ سوال بھی بہت مناسب ہے کہ اتنے برس بڑے ٹی وی چینلز پر کام کے بعد اگر وہ اخراجات نہیں برداشت کرپارہیں تو نہایت تشویشناک بات ہے۔

متعلقہ تحاریر