پاکستان سے تعلقات: نوجوت سنگھ سدھو وزیراعلیٰ نہ بن سکے

سابق وزیراعلیٰ نےکہا "سدھو" کا وزیراعلیٰ پنجاب بننا قومی سلامتی کا معاملہ ہے میں اس کے خلاف ہرسطح پر مخالفت کروں گا

پاکستان سے خوشگوار تعلقات کے الزام کے باعث کانگریسی رہنما نوجوت سنگھ سدھو وزیراعلیٰ پنجاب کےعہدے سے محروم ہوگئے ان کی جگہ کانگریس رہنما "چرن جیت سنگھ چنی” پنجاب کے نئے وزیرِ اعلیٰ  نامزد کردیئے گئے۔

سابق وزیراعلیٰ پنجاب کیپٹن (ریٹائرڈ )امریندر سنگھ  کی کارکردگی سے پارٹی مطمئن نہیں تھی جبکہ ان پر مقامی رہنماؤں نے ملاقاتیں نہ کرنے اور اقربہ پروری کے الزامات لگائے گئے تھے جس پر امریندرسنگھ سے استعفیٰ لےلیا گیا، استعفے کے بعد نوجوت سنگھ سدھووزارت کے سب سے مضبوط امیدوار تھے جن کی سب سے زیادہ مخالفت امریندر سنگھ  نے کی۔

یہ بھی پڑھیے

خطے کی صورتحال پر بھارتی حکومت اور میڈیا بوکھلاہٹ کا شکار

استعفے کے بعد کانگریسی رہنما نوجوت سنگھ سدھو وزیراعلیٰ پنجاب کے سب سے مضبوط امیدوار تھے جبکہ پارٹی قیادت نے بھی ان کیلئے گرین سگنل دیا تھا تاہم مستعفی ہونے والے وزیراعلیٰ پنجاب امریندر سنگھ نے کہا ہے کہ ملک کے مفاد میں وہ پنجاب کے وزیراعلیٰ کے عہدے کے لیے نوجوت سنگھ سدھو کے نام کی سختی سے مخالفت کریں گے۔

انھوں نے کہا کہ نوجوت سنگھ سدھو پاکستان کے وزیراعظم عمران خان ان کے دوست ہیں اور وہاں کے آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ کے ساتھ ان کے دوستانہ تعلقات ہیں اس لئے ان کی وزیراعلیٰ پنجاب قومی سلامتی کا معاملہ ہے اورمیں اس کے خلاف ہرسطح پر مخالفت کروں گا۔

امریندر سنگھ کے اس بیان کے بعد بھارتی شدت پسندوں کی بڑی تعداد نے "سدھو” کے بطور وزیراعلیٰ  نامزدگی کے خلاف احتجاج کیا جس کے باعث کانگریس کو دلت قوم سے تعلق رکھنے والے "چرن جیت سنگھ چنی” کو وزیراعلیٰ پنجاب نامزدکرنا پڑا۔

واضح رہے کہ امریندر سنگھ نے کہا ہے کہ ان کے پارٹی کے ساتھ سنگین نوعیت کے اختلافات ہیں تاہم وہ ابھی بھی کانگریس کا ہی حصہ ہیں، انھوں نے سیاست سے کنارہ کشی اختیار نہیں کی ہے لیکن اگر ضرورت محسوس ہوئی تو دیگر آپشنز استعمال کریں گے۔

متعلقہ تحاریر