کے ایم سی کے پاس پانی کی نکاسی کے لیے ڈی واٹرنگ پمپس ہی نہیں
کراچی میں تقریبا 100 مقامات پر ہیوی ڈی واٹرنگ پمپس کی ضرورت ہے جن کے ذریعے بارش یا سیوریج کے جمع ہونے والے پانی کی نکاسی ہوسکے گی۔
محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی میں مزید بارش کا امکان ہے لیکن سندھ حکومت، کراچی میونسپل کارپوریشن اور خاص طور پر ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضیٰ وہاب بارش کے بعد کی صورتحال سے نمٹنے کے لیے مکمل طور پر تیار نہیں۔
گزشتہ روز شہر قائد میں 15 منٹ کی بارش نے کئی شاہراہوں پر پانی کے تالاب بنادئیے تھے، صوبائی اور شہری حکومت کی جانب سے فوری اقدامات نہ کیے گئے تو شہر میں سیلابی صورتحال پیدا ہوسکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیے
بارش نے ایک بارپھر سندھ حکومت کی کارکردگی کی قلعی کھول دی
محکمہ بلدیات کے مطابق شہر میں پانی کی نکاسی کے لیے ہیوی ڈی واٹرنگ پمپس کی ضرورت ہے۔ حالیہ برسات میں محکمہ کم استطاعت رکھنے والے ڈی واٹرنگ پمپس کا استعمال کرتا رہا۔
مرکزی شاہراہوں پر بھی کم استطاعت کے ڈی واٹرنگ پمپس کی وجہ سے نکاسی میں کئی گھنٹے لگے، ہیوی ڈی واٹرنگ پمپس استعمال کئے جاتے تو شاہراہیں آدھے گھنٹے میں صاف کی جاسکتی تھیں۔
محکمہ بلدیات کے زیراستعمال زیادہ تر ڈی واٹرنگ پمپس گھریلو جنریٹرز جیسے ہیں جن سے بڑا کام نہیں لیا جاسکتا۔ یہ پمپس تیز برسات کے بعد شاہراہوں سے پانی کی نکاسی کیلئے غیرموزوں ہیں۔
گزشتہ روز کی بارش کے بعد کراچی کے تمام پلوں کے نیچے سے پانی کی نکاسی میں کافی وقت لگا، پل پر ڈھلوان کی وجہ سے نیچے پانی کافی مقدار میں جمع ہوجاتا ہے جسے ٹھکانے لگانے کیلئے ہیوی ڈی واٹرنگ پمپس کی ضرورت ہوتی ہے۔
کراچی کی ضرورت کے مطابق ہیوی ڈی واٹرنگ دستیاب ہوں تو گھنٹوں کا کام منٹوں میں کیا جاسکتا ہے، شہر میں تقریبا 100 مقامات پر ہیوی ڈی واٹرنگ پمپس کی ضرورت ہے۔