پاکستانی تیل خریدیں اور تیل کی دھار دیکھیں

وزارت خزانہ نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 8 روپے 82 پیسے فی لیٹر تک اور ایل پی جی کی قیمت میں 29 روپے 10 پیسے فی کلو تک اضافہ کردیا۔

وفاقی حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں 4 روپے جبکہ ڈیزل کی قیمت میں 2 روپے فی لیٹر اضافہ کردیا ہے، جبکہ گیس سے محروم طبقے کے لیے گیس سلنڈر کے دام بھی 29 روپے 10 پیسے فی کلو مہنگے کردیے گئے ہیں۔

حکومت نے عوام کو ڈبل شاکس دیتے ہوئے مہنگائی کی آگ پر پیٹرول اور مائع گیس کا تڑکا لگا دیا ہے۔

وزیر اعظم عمران خان نے 30 ستمبر کو لاہور مٹیاری ٹرانس میشن لائن کی تقریب کے موقع پر واضح اعلان کیا کہ مہنگائی میں کمی ہوگی اور عوام وزیر اعظم کے اعلان کے بعد یہ امید لگا بیٹھے تھے کہ یکم اکتوبر سے پیٹرول مہنگا نہیں ہوگا۔

یہ بھی پڑھیے

اسٹیٹ بینک ڈالر کے مقابلے میں روپے کی گراوٹ پر قابو پانے میں ناکام

حالات عوام کی توقعات کے برخلاف نکلے اور وزارت خزانہ نے وفاقی حکومت کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں 4 روپے سے 8 روپے 82 پیسے فی لٹر تک مہنگی کردی ہیں۔

وزارت خزانہ کے جاری کردہ نوٹی فیکیشن کے مطابق پٹرول کی قیمت میں 4 روپے اضافہ کیا گیا ہے اور اس کی نئی قیمت 127 روپے 30 پیسے فی لٹر کردی گئی ہے۔ یہ پاکستان میں پٹرولیم مصنوعات کی بلندر ترین قیمت ہے۔

ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 2 روپے اضافہ کیا گیا ہے جس سے ڈیزل کی نئی قیمت 122 روپے 4 پیسے فی لٹر ہوگئی ہے۔   مٹی کی تیل کی قیمت میں 7 روپے 5 پیسے اضافہ کیا گیا ہے اور  یوں نئی قیمت 99 روپے 31 پیسے فی لٹر کر دی گئی ہے۔

وزارت خزانہ کے نوٹی فیکیشن کے مطابق لائٹ ڈیزل کے ریٹ 8 روپے 82 پیسے فی لٹر بڑھ دیئے گئے ہیں اور زرعی شعبہ کے لیے ٹیوب ویل میں استعمال ہونے والے لائٹ ڈیزل کی قیمت 99 روپے 51 پیسے فی لٹر کردی گئی ہے۔

نئی قیمتوں کا اطلاق یکم اکتوبر سے ہوا ہے اور 15 اکتوبر تک جاری رہے گا۔

ادھر حالات کی ستم ظریفی یہ بھی کہ اوگرا نے ایک بار پھر مائع پٹرولیم گیس کی قیمتوں میں 29 روپے 10 پیسے فی کلو اضافہ کردیا، جس سے ایل پی جی کا 11.8 کلو کا گھریلو سلنڈر 343 روپے مہنگا ہو گیا ہے۔

ایل پی جی کی فی کلو قیمت 174 روپے 58 پیسے سے بڑھا کر 203 روپے 69 پیسے مقرر کی گئی ہے۔ ایل پی جی کے گھریلو سلنڈر کی نئی قیمت 2060 روپے 15 پیسے سے بڑھا کر 2403 روپے کردی گئی ہے۔

متعلقہ تحاریر