ایف بی آر کی بلندی، اسٹاک مارکیٹ کی تنزلی
اسٹاک ایکسچینج میں ریکارڈ پوائنٹس کی کمی جبکہ ایف بی آر نے حدف سے بیس فیصد زیادہ محصولات جمع کرلئے
وفاقی ادارہ برائے محصولات ایف بی آر نے مالی سال 2022 کی پہلی ساماہی میں 38.3 فیصد محصولات کی وصولی کا ریکارڈ قائم کرلیا جبکہ دوسری جانب پاکستان اسٹاک ایکسچینج ( اسٹاک مارکیٹ ) میں ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کی جانب سے سرمائے کے انخلاء سے مندی کی بڑی لہر نے اسٹاک ایکسچینج میں ریکارڈ پوائنٹس کی کمی کردی۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی ادارہ برائے محصولات "ایف بی آر” نے مالی سال 2022 کی پہلی ساماہی میں 38.3 فیصد محصولات کی وصولی کا ریکارڈ قائم کرتے ہوئے جولائی تا نومبر کے دوران ہدف سے زائد ریونیو حاصل کرلیا۔
یہ بھی پڑھیے
ایف بی آر کے بڑھتے ہوئے ٹیکسز کے خلاف تاجر برادری یک زبان
ایف بی آر نے مالی سال 2022 کے مقررہ ہدف سے 20 ارب زائد کا ریونیو حاصل کرلیا، ایف بی آر نے رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران 1،395 ارب روپے کی کل خالص آمدنی جمع کی جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 186 ارب روپے تھا۔
رواں سال محصولات کی کلیکشن گذشتہ سال کے 408 ارب کے مقابلے میں 535 ارب تھی جس میں رواں سال 31.2 فیصد اضافہ ہوا یہ اعداد و شمار مالی سال کے اختتام سے پہلے مزید بہتر ہوں نے کی توقع ہے۔ اس دورانیے میں ایف بی آر کا ہدف 1670 ارب روپے تھا یوں ہدف سے 20 ارب روپے زائد کا نیٹ ریونیو حاصل کرلیاگیا۔
رواں سال جولائی تا ستمبر 2021 کے دوران 59 ارب روپے کی ادائیگیاں ہوئیں جو گذشتہ سال سال 49 ارب تک محدود تھی ، جو ادائیگیوں میں 20.2 فیصد اضافے کی عکاسی کرتی ہیں۔
دوسری جانب ملکی معیشت کا ایک اور اہم ستون "اسٹاک ایکسچینج” اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاروں کی جانب سے سرمایے کو غیر محتاط انداز میں نکالنے سے شدید مندی دیکھنےمیں آرہی ہے۔
2اعشاریہ صفر1 فیصد کی شرح سےکراچی اسٹاک ایکسچینج 100 انڈیکس میں 908 پوائنٹس کی کمی ہوئی ،سرمایہ کاری مالیت بھی 127 ارب 7 کروڑ 54 لاکھ روپے کم ہو گئی ، 87.32 فیصد کمپنیوں کے شیئرز کی قیمت گھٹ گئی لیکن فروخت بڑھنے سے کاروباری حجم 28.47 فیصد زیادہ ریکارڈ کیا گیا جس کے باعث اسٹاک مارکیٹ میں مندی شروع ہوئی۔
ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں میں بے چینی دیکھی جارہی ہے ، فروخت کے دباؤکی وجہ سے حصص بازار شدید مندی کی لپیٹ میں ہے یہاں تک کہ ایک موقع پر 1299 پوائنٹس کی کمی سے 100انڈیکس 44کی حد سے نیچے آکر 43975 پوائنٹس تک پہنچ گیا تاہم اختتام سے پہلے کچھ ریکوری آئی اور کے ایس ای100انڈیکس 908.19 پوائنٹس کی کمی سے 44366.74 پوائنٹس پر بند ہوا۔