خیبر پختون خوا کے جنگلات میں آتشزدگی، بلین ٹری منصوبے کے خلاف سازش

محکمہ جنگلات کی رپورٹ کے مطابق کے پی کے میں ایک سال کے دوران جنگلات میں آتشزدگی کے 58 واقعات رونما ہوئے ہیں۔

خیبر پختون خوا کے جنگلات میں آتشزدگی کے واقعات بڑھتے جارہے ہیں، ایک رپورٹ کے مطابق ایک سال کے دوران آتشزدگی کے 58 واقعات رونما ہوئے ہیں۔

محکمہ جنگلات خیبر پختون خوا کے مطابق صوبے میں 11 فاریسٹ سائٹس ہیں جہاں آتشزدگی کے واقعات کے سبب 815 ایکڑ رقبہ متاثر ہوا ہے۔

محکمہ جنگلات خیبر پختون خوا کے ترجمان کے مطابق جنگلات میں آگ لگنے کی وجوہات ابھی تک معلوم نہیں ہو سکی ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

پشاور کی 10 سالہ بچی مریم محنت اور بہادری کی ایک عظیم مثال

ترجمان محکمہ جنگلات کے مطابق آگ لگنے کے سب سے زیادہ واقعات بونیر اور پشاور ڈویژن میں ہوئے ہیں جن سے جنگلات کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ متاثرہ جنگلات رواں بہار میں سرسبز ہوجائیں گے۔

خیبر پختون خوا جنگلات

ترجمان محکمہ جنگلات خیبر پختون خوا کے مطابق جنگلات میں آگ لگنے سے متعلق رپورٹ اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کرا دی گئی ہے۔

اسمبلی سیکریٹریٹ میں جمع کرائی گئی رپورٹ کے مطابق ضلع مدین کے جنگلات ایک سال کے دوران آگ سے چار متاثر ہوئے ہیں جس سے 126 ایکڑ کو رقبہ متاثر ہوا ہے۔

ضلع بونیر کی ڈسٹرکٹ دگر میں قائم جنگلات میں ایک سال کے دوران 19 آتشزدگی کے واقعات رونما ہوئے ہیں جس سے 289.5 ایکڑ رقبہ متاثر ہوا ہے۔

مالاکنڈ کے جنگلات میں ایک سال کے دوران ایک مرتبہ آتشزدگی ہوئی ہے جس سے 5 ایکڑ کا رقبہ متاثر ہوا ہے۔

اپر دیر کے جنگلات میں آگ لگنے کا ایک واقعہ رونما ہوا ہے جس سے 10 ایکڑ کا رقبہ متاثر ہوا ہے۔

دیگر جن میں آتشزدگی کے واقعات رونما ہوئے ہیں ان میں دیر کوہستان کے جنگلات میں 2 مرتبہ، باجوڑ کے جنگلات میں  2 مرتبہ، مردان کے جنگلات میں 13 مرتبہ ، پشاور فاریسٹ ڈویژن نوشہرہ میں 2 مرتبہ، لوئر کوہستان فاریسٹ ڈویژن پٹن میں 4 مرتبہ ، گالس فاریسٹ ڈویژن ایبٹ آباد میں 1 مرتبہ اور ہری پور فاریسٹ ڈویژن میں آگ لگنے کے 2 واقعات رونما ہوئے ہیں۔ آگ لگنے کے مذکورہ واقعات میں 385 ایکڑ رقبے پر کھڑے جنگلات متاثر ہوئے ہیں۔

اس ساری صورتحال پر تجزیہ کرتے ہوئے ماہرین کا کہنا ہے کہ خیبر پختون خوا میں پاکستان تحریک انصاف کی صوبائی حکومت برسر اقتدار ہے جہاں ایک سال کے دوران 58 سے زیادہ آتشزدگی کے واقعات ہوئے ہیں ، جبکہ ایک جانب وزیراعظم عمران خان پورے ملک اور خصوصی طور پر "کے پی کے” میں بلین ٹری منصوبے کو پروان چڑھانا چاہتے ہیں۔

ماہرین جنگلات کا کہنا ہے کہ آتشزدگی کے یہ واقعات اس بات کی چغلی کھا رہے ہیں کہ یا تو کے پی کے حکومت سو رہی ہے یا پھر انہیں وزیراعظم کے بلین ٹری منصوبے کی کوئی پرواہ نہیں ہے، یا پھر آگ لگانے میں ملوث مافیا بہت زیادہ مضبوط ہے کہ حکومت ان پر ہاتھ نہیں ڈال سکتی ہے۔ تاہم کچھ بھی ہے اس سارے مسئلے میں نقصان صرف وزیر اعظم کے بلین ٹری منصوبے کو ہورہا ہے۔

متعلقہ تحاریر