مرحومہ کلثوم نواز کو ویکسین لگنے کی خبر کیوں دی، صحافی پر مقدمہ درج
نجی ٹی وی چینل کے رپورٹر دانیال عزیز نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی اہلیہ کو کورونا ویکسین کی ڈوز لگائے جانے کی خبر دی تھی۔
سابق وزیراعظم نواز شریف کی اہلیہ مرحومہ کلثوم نواز شریف کی کورونا ویکسینیشن کی فیک انٹری کی خبر دینے پر صحافی کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔
صحافی دانیال عمر کے خلاف تھانہ میلسی میں دفعہ 420 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
نجی ٹی وی چینل سما کے رپورٹر دانیال عمر نے مرحومہ کلثوم نواز کے شناختی کارڈ سے تصدیق کےلیے 1166 پر میسج کیا تھا ، جس پر تصدیق ہوئی کہ مرحومہ کلثوم نواز کے نام پر ویکسین لگائی جاچکی ہے۔
یہ بھی پڑھیے
فیک نیوز کیا ہوتی ہے، ایک صحافی نے اینکرز کو سمجھا دیا!
پینڈورا پیپرز میں امریکی سیاستدانوں کے نام کیوں شامل نہیں؟
مقدمہ ڈپٹی ہیلتھ آفیسر میلسی کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔ ایف آئی آر کے متن کے مطابق صحافی دانیال عمر نے کلثوم نواز کے نام پر کورونا ویکسین کی فیک انٹری کرائی جو سسٹم کے خلاف ایک سازش ہے۔
ہمیں کیوں ایکسپوز کیا؟ہمارے سسٹم کی خرابی دنیا کے سامنے کیوں لائے؟پنجاب حکومت نے میرے خلاف پرچہ کٹوادیا.ہم ان اوچھے ہتھکنڈوں سے پیچھے ہٹنے والے نہیں. ہم دنیا کے سامنے سچ لاتے رہیں گے.ہم دنیا کو جعل سازی،کرپشن،بددیانتی کی خبریں بتاتے رہیں گے.#FIRonJournalism pic.twitter.com/vqXOBrRA5L
— Daniyal Umar (@Daniyalspeaks) October 7, 2021
دانیال عمر کے خلاف مقدمہ درج ہونے پر ہیلتھ رپورٹرز ایسوسی ایشن کے وفد نے سیکرٹری ہیلتھ عمران سکندر بلوچ سے ملاقات کی ہے ، اور معاملہ ان کے گوش گزار کرایا ہے۔
سیکرٹری ہیلتھ عمران سکندر بلوچ نے 24 گھنٹوں کے اندر رپورٹر کے خلاف درج ہونے والے مقدمے کو حل کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
عمران سکندر بلوچ کا کہنا تھا کہ اس معاملے کو ذاتی طور پر دیکھ رہے ہیں۔
سیکرٹری ہیلتھ سے ملاقات کرنے والوں میں صدر ایچ آر اے میاں نوید، نائب صدر ابن علی اشرف ، ہیلتھ رپورٹرز سیلمان چوہدری ،عظمت اعوان ، امتیاز علی ، رانا ذوالقرنین ، مہران اجمل اور وحید ربانی بھی شامل تھے۔
واضح رہےکہ اس سے قبل مسلم لیگ (ن) کے تاحیات سربراہ میاں نواز شریف جو اس وقت لندن میں مقیم ہیں ان کی دو مرتبہ جعلی ویکسینیشن کی انٹری ہو چکی ہے۔ نواز شریف کی پہلی انٹری سائنو ویک جبکہ دوسری انٹری کین سائنو ڈوز سے انٹری کی گئی تھی۔
دوسری جانب سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار جو اس وقت لندن میں مقیم ہیں ان کو پاکستان میں کورونا ویکسین لگائے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ سیکرٹری پرائمری اور سیکنڈری ہیلتھ نے اسحاق ڈار کی جعلی انٹری کے بعد کیس ایف آئی اے کو بھیج دیا ہے، جس میں ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کی درخواست کی گئی ہے۔