خیبرپختونخوا، ضم شدہ قبائلی اضلاع میں سرکاری ملازمین کی کمی
سٹاف کی کمی کو پورا کرنے کے لیے 237 ایس ڈی ای اوز، اسسٹنٹ، کمپیوٹر آپریٹرز اور ڈرائیورز کو بھرتی کرنے کی منظوری دے دی گئی ہے۔
صوبہ خیبرپختونخوا میں انضمام کے بعد بھی قبائلی اضلاع میں سرکاری ملازمین کی کمی پوری نہ ہوسکی۔ گریڈ 3 سے لے کر گریڈ 17 تک کی متعدد آسامیاں عرصہ دراز سے خالی رہنے کی وجہ سے تعلیمی امور کی انجام دہی میں محکمہ تعلیم کو مشکلات کا سامنا ہے۔
ذرائع کے مطابق ڈسٹرکٹ ایلیمنٹری آفیسرز اور ایس ڈی اوز کے دفاتر میں سٹاف کی کمی کے باعث دفتری امور اور محکمہ تعلیم کے حکم نامے پر عمل درآمد کرانے میں مشکلات درپیش ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
کے پی کے بلین ٹرین سونامی، عالمی سطح پر بھی پذیرائی
غیرملکی سیاحوں نے کے پی کے کو سیاحت کے لیے محفوظ قرار دے دیا
ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کے کئی اہم منصوبے اور اقدامات سٹاف کی کمی کے باعث نامکمل رہ گئے ہیں۔
نیوز 360 کو حاصل کردہ دستاویزات کے مطابق سٹاف کی کمی کو پورا کرنے کے لیے 237 ایس ڈی ای اوز، اسسٹنٹ، کمپیوٹر آپریٹرز اور ڈرائیورز کو بھرتی کرنے کی منظوری دے دی گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ قبائلی اضلاع میں ایس ڈی ای اوز کی سینکڑوں آسامیوں پر کافی عرصے سے تقرریاں نہیں کی گئی ہیں، اب بھی صرف 24 آسامیوں پر بھرتیوں کی منظوری دی گئی ہے۔
دستاویزات کا جائزہ لینے سے معلوم ہوتا ہے کہ زیادہ تر خالی آسامیاں ضلع کرم، خیبر اور وزیرستان میں ہیں۔