جاوید لطیف نے کس کے اشارے پر شوکاز کا جواب نہیں دیا؟

جاوید لطیف نے 14 ستمبر کو انٹرویو دیتے ہوئے بتایا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کے چار سے پانچ رہنما کسی کے اسائنمنٹ پر پارٹی بیانیے سے ہٹ کر کام کررہے ہیں۔

مسلم لیگ (ن) کے ایم این اے جاوید لطیف ایک مہینے قبل پارٹی صدر شہباز شریف کی جانب سے جاری کردہ شوکاز نوٹس کو بالکل اہمیت نہیں دے رہے، انہوں نے اب تک نوٹس کا جواب نہیں دیا ہے۔

جاوید لطیف نے 14 ستمبر کو ایک نجی ٹی وی پروگرام میں انٹرویو دیتے ہوئے بتایا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کے چار سے پانچ رہنما کسی کے اسائنمنٹ پر پارٹی بیانیے سے ہٹ کر کام کررہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

جاوید لطیف کو شوکاز نوٹس ، شہباز شریف کی پہلی کامیابی

‏نواز شریف کی وطن واپسی ، سیاسی اور قانونی مجبوری

انہوں نے نام لیے بغیر شہباز شریف کی طرف اشارہ کیا تھا جو کہ ہمیشہ مقتدر حلقوں کے ساتھ مفاہمت پر زور دیتے ہیں۔

جاوید لطیف کا کہنا تھا کہ "وہ لوگ جو اسائنمنٹ پر ہیں مفاہمت کی بات کرتے ہیں، میں ان کا نام نہیں لینا چاہتا لیکن جب تجربہ کار سیاستدان پارٹی بیانیے کو نقصان پہنچاتے ہیں تو یہ ممکن ہی نہیں کہ وہ کسی کے اشارے کے بغیر ایسا کررہے ہوں”۔

ایک روز بعد 16 ستمبر کو پارٹی کے جنرل سیکرٹری احسن اقبال نے انہیں شوکاز نوٹس بھیج کر ان الزامات کی وضاحت طلب کی تھی جس کا جواب جاوید لطیف نے اب تک نہیں دیا۔

نیوز 360 کے ذرائع نے بتایا ہے کہ جاوید لطیف نے انٹرویو میں اتنا بڑا انکشاف خود سے نہیں کیا بلکہ مریم نواز کے کہنے پر انہوں نے یہ بات کی۔

ذرائع کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور دوسری جانب سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور ان کے صاحبزادے حمزہ شہباز کے پارٹی میں علیحدہ گروپس ہیں، پارٹی رہنماؤں کی رائے بھی تقسیم ہے اور وہ کوئی بھی کام کرنے سے پہلے اپنے "گروپ لیڈرز” کی طرف دیکھتے ہیں۔

یاد رہے کہ جاوید لطیف کو ٹی وی انٹرویو پر شہباز شریف نے نوٹس بھجوایا تھا لیکن وہ اس نوٹس کو خاطر میں نہیں لا رہے۔ 7 دن کی ڈیدلائن نظرانداز کرنے کے بعد اب ایک مہینہ گزر چکا ہے لیکن وہ کوئی جواب دینے کے موڈ میں نظر نہیں آتے۔

متعلقہ تحاریر