70 فیصد گیس پیدا کرنے والا صوبہ سہولت سے محروم

سوئی سدرن گیس کمپنی کے مطابق ہفتے کی صبح 8 بجے بند کی گئی گیس پیر کی صبح 8 بجے کھولی جائے گی۔

سوئی سدرن گیس کمپنی نے گیس کی قلت کا بہانہ بنا کر سی این جی اسٹیشنز کو صنعتی یونٹس کو 72 گھنٹوں کے لیے گیس کی فراہمی بند کردی ہے، جس پر ایف پی سی سی آئی نے سخت برہمی اور تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سوئی سدرن گیس کمپنی نے پرانا حربہ استعمال کرتے ہوئے کراچی سمیت پورے سندھ کے سی این جی اسٹیشنز اور صنعتی یونٹس کو اگلے تین دن تک گیس فراہمی بند کردی ہے۔ تاہم گھریلو صارفین کو گیس کی فراہمی بلاتعطل جاری رہے گی۔

یہ بھی پڑھیے

5 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری متوقع، عبدالرزاق داؤد کی نوید

ڈیجیٹل کرنسی پر پابندی، حکومتی اداروں کے حکام کی عدالت طلبی

سوئی سدرن گیس کمپنی کے شیڈول کے مطابق آج صبح 8 بجے بند ہونے والی گیس پیر کے روز صبح 8 بجے کھولی جائے گی۔

سوئی سدرن کے حکام نے اپنے ایک بیان کہا ہے کہ سمندر میں جاری تیز لہروں کی وجہ سے ایل این جی کے جہاز کی آمد میں تاخیر کی وجہ سے سی این جی اسٹیشنز اور صنعتی یونٹس کو گیس کی فراہمی روکی گئی ہے۔ سوئی سدرن حکام کا کہناہے کہ غیر برآمدی صنعتی یونٹس کو گیس کی فراہمی بند کی ہے۔

سندھ بھر میں گیس کی بندش پر ردعمل دیتے ہوئے فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) کے صدر ناصر حیات مگوں نے کہا ہے کہ 72 گھنٹوں کے لیے گیس کی بند ش صنعتوں کے لیے ناقابل برداشت ہے۔

میاں نا صر حیات مگوں  صدر ایف پی سی سی آئی کا کہنا ہے کہ صنعتی صارفین کو بار بار گیس کی بندش کا سامنا ہے، سوئی سدرن گیس کمپنی کے فیصلے نے حکومتی دعوؤں اور وعدوں کی قلعی کھل گئی۔

صدر ایف سی سی آئی کا کہنا تھا کہ اگر یہی صورتحال رہی تو سردیوں میں حالات مزید بگڑنے کا اندیشہ ہے۔ صنعتی صارفین کو ہر کچھ ماہ بعد گیس بند کر کے پریشان کیا جاتا ہے۔

متعلقہ تحاریر