کالعدم تحریک اور حکومت کے درمیان برف پگھلنے لگی

حکومت کی جانب سے تحریک لبیک پاکستان کے ساتھ مذاکرات کےلئے تین رکنی ٹیم تیار کی گئی ہے

صوبائی دارالحکومت لاہور میں کشیدگی میں کمی آنے لگی ، تحریک لبیک پاکستان اسلام آباد کے راستے سے رکاوٹیں ہٹاتے ہوئے مریدکے تک پہنچ گئے، جبکہ وزیراعظم عمران خان نے وفاقی وزیر مذہبی امور نورالحق قادری اور وزیرداخلہ شیخ رشید کو لاہور پہنچنے کی ہدایت کردی۔

ذرائع سے حاصل اطلاعات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر کالعدم جماعت کے ساتھ مذاکرات کا فیصلہ کیا گیا ہے حکومت کی جانب سے تحریک لبیک پاکستان کے ساتھ مذاکرات کےلئے تین رکنی ٹیم تیار کی گئی ہے جس کے میں پیر نورالحق قادری، شیخ رشید احمد اور راجہ بشارت شامل  ہیں ، مذاکرات کےلئے وزیرمذہبی امور پیر نور الحق قادری کراچی سے لاہور پہنچ گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

تحریک لبیک پر پابندی، فرانسیسی شہریوں کو ملک چھوڑنے کی ہدایت

تحریک لبیک پاکستان پر پابندی لگانے کا فیصلہ

کالعدم تحریک لبیک پاکستان کے دو روز تک جاری رہنے والے دھرنے کے بعد جمعہ کے نمازِ کے بعد اسلام آباد تک لانگ مارچ کیلئے نکلے ، انتظامیہ کی جانب سے جگہ جگہ رکاوٹیں کھڑی کرکے احتجاج کرنے والوں کو روکنے کی کوشش کی گئی ، دو روز تک  پولیس اور کالعدم تنظیم تحریک کے کارکنوں کے درمیان جھڑپیں جاری رہی ۔جمعہ کی شام  ایم اے او کالج کے قریب  پولیس اور مظاہرین کے درمیان تصادم ہوا جبکہ ہفتے کی صبح بتی چوک اور شاہدرہ کے درمیان پولیس نے مظاہرین پر شدید آنسو گیس  کی شیلنگ کی جس کے باعث  150 سے زائد افراد زخمی ہوئے۔

دوسری جانب وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کالعدم تحریک لبیک پاکستان ملک گیر احتجاج سے نمٹنے کے لئے پنجاب، خیبرپختونخوا اور آزاد کشمیر سے 10 ،10 ہزار اضافی پولیس  کی نفری طلب کرلی ہے،  وزارت داخلہ نے پنجاب، کے پی کے اور آزادکشمیر کے چیف سیکرٹریوں کو اسلام آباد کی سیکورٹی کے لئے اینٹی رائٹ فورس دستے بھجوانے کے لئے مراسلے بھیج دیئے ہیں۔

متعلقہ تحاریر