افغانستان کے سابق آرمی چیف امریکہ کی سڑکوں پر در بدر
افغانستان کی فوج کے سابق کمانڈر جنرل ہیبت اللہ زئی کی امریکہ کے ایک مہاجر کیمپ سے تصویر مختلف ذرائع ابلاغ پر گردش کر رہی ہے۔
افغانستان کی فوج کے سابق کمانڈر جنرل ہیبت اللہ زئی کی امریکہ کے ایک مہاجر کیمپ سے تصویر مختلف ذرائع ابلاغ پر گردش کر رہی ہے۔
اس تصویر کے وائرل ہونے سے افغانستان میں بھی ایک تنازع کھڑا ہوگیا ہے کیونکہ ہیبت اللہ زئی کا شمار افغان آرمی کے بہت نمایاں کمانڈرز میں ہوتا ہے۔
یہ بھی ہڑھیے
افغان جنگ: پاکستان اور کتنے پناہ گزینوں کا بار اٹھائے گا؟
پاکستان نے سوشل میڈیا پر بھارت اور افغانستان کے گٹھ جوڑ کو بے نقاب کردیا
تصویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ افغان جنرل ورجینیا کے مہاجر کیمپ سے متصل سڑک کے کنارے افسردہ بیٹھے ہوئے ہیں۔ جنرل ہیبت اللہ نے امریکہ میں سیاسی پناہ حاصل کرنے کے لیے بھی درخواست دے رکھی ہے۔
جنرل زئی نے آرمی چیف کا عہدہ سنبھالنے کے بعد طالبان کے خلاف جنگ جیتنے کا وعدہ کیا تھا لیکن صرف 7 روز بعد ہی دارلحکومت کابل پر طالبان نے قبضہ کرلیا تھا۔
یاد رہے کہ افغانستان آرمی کے جنرلز پاکستان آرمی کے خلاف ریمارکس دیا کرتے تھے، کئی افغان کمانڈرز نے کھلے عام پاکستان کو در اندازی کی دھمکیاں بھی دی تھیں۔
آج حالات اور وقت اتنا بدل گیا ہے کہ اسی افغانستان کا سابق آرمی چیف اس وقت امریکہ میں سیاسی پناہ حاصل کرنے کے لیے سڑک کے کنارے بیٹھا ہے۔