میڈیا ہاؤسز پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر جھوٹی خبریں پھیلانے لگے

نیوز 360 کے ذرائع کے مطابق اوگرا نے ابھی تک پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری تیار ہی نہیں کی جو وزارت خزانہ کو بھیجی جاتی۔

گزشتہ چند دنوں سے کئی قومی اخبارات، میڈیا ہاؤسز اور سوشل میڈیا پر موجود حکومت مخالف صحافی یکم نومبر سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزید اضافے کی جھوٹی خبریں پھیلا رہے ہیں۔ آئل مارکیٹنگ کمپنیوں (او ایم سی) کے حوالے سے بتایا جا رہا ہے کہ پیٹرول کی قیمتوں میں تقریباً 7 روپے اضافہ متوقع ہے جب کہ ڈیزل کی قیمت میں 9 روپے فی لیٹر یکم نومبر سے اضافہ کیا جارہا ہے۔ نیوز 360 کی جانب سے معاملے کی تحقیقات کی گئیں تو یہ خبر بے بنیاد اور جھوٹی ثابت ہوئی۔

آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کے ذرائع نے نیوز 360 کو بتایا کہ پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کے حوالے سے ابھی تک کوئی سمری وزارت خزانہ کو بھیجنے کے لیے تیار نہیں کی گئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ سمری تیار کر کے آج رات وزارت خزانہ کو بھیجی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیے

سندھ حکومت نے صوبے میں آٹے کی فی کلو قیمت 55 روپے مقرر کردی

حکومت پاکستان کا دو ماہ کے اندر سکوک بانڈز جاری کرنے کافیصلہ

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزید اضافے کے بارے میں جعلی خبریں آئل مارکیٹنگ کمپنیوں (او ایم سی) کے ذرائع پر پھیلائی جارہی ہیں، جن کا اب ملک میں ایندھن کی قیمتوں کے تعین میں کوئی کردار نہیں ہے۔ بے بنیاد خبروں کو زیادہ تر حکومت مخالف میڈیا ہاؤسز اور حکومت مخالف صحافیوں نے شائع کیا ہے اور سوشل میڈیا پر شیئر کیا ہے۔

میڈیا ہاؤسز پیٹرولیم مصنوعات
google

ماضی میں 2011 اور 2012 میں ایک ادارہ ہوا کرتا تھا "او سی اے سی” کے نام سے جو ملک میں تیل کی قیمتوں میں اپنا کردار ادا کیا تھا ، بعد ازاں مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے تیل کی قیمتوں کے تعین کے لیے آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کےنام سے ادارہ تشکیل دیا تھا۔

ہمارا قومی اور سوشل میڈیا غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے پچھلے کچھ دنوں سے یہ جھوٹی خبریں پھیلا رہا تھا کہ یکم نومبر سے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں بالترتیب 7 روپے اور 9 روپے کا اضافہ ہونے جا رہا ہے۔

مارکیٹنگ کمپنیوں کو سورس بنا کر قومی میڈیا اور سوشل میڈیا پر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا بے بنیاد پروپیگنڈا کیا جارہا ہے جبکہ اوگرا کی جانب سے آج کی تاریخ تک کوئی سمری ابھی تک تیار ہی نہیں تو وزارت خزانہ کو بھیجی کیسے جائے گی ۔؟

واضح رہے کہ 16 اکتوبر کو حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں 10.49 روپے کا اضافہ کیا تھا جس کے بعد پیٹرول کی فی لیٹر قیمت 137.7 روپے ہو گئی تھی۔ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 12 روپے 49 پیسے فی لیٹر اضافے کے ساتھ 134 روپے 48 پیسے فی لیٹر ہو گئی تھی۔

وزارت خزانہ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق مٹی کے تیل کی قیمت 10.85 روپے اضافے کے بعد 110.26 روپے تک پہنچ گئی۔ لائٹ ڈیزل کی قیمت میں بھی 8 روپے 84 پیسے کا اضافہ کیا گیا تھا جس کے بعد لائٹ ڈیزل 108.35 روپے فی لیٹر میں دستیاب ہے۔

متعلقہ تحاریر