پشتو موسیقی کا مشہور ساز رباب اعلیٰ فنکاری کی اعلیٰ مثال

شہتوت کے درخت سے تیار ہونا والا ساز رباب مارکیٹ میں 5 ہزار سے 22 ہزار روپے میں دستیاب ہے۔

پاکستان اور افغانستان میں پشتو میوزک کا شنہشاہ کہلانے والے ساز رباب کو عام طور پر ایک مشکل فن سمجھا جاتا ہے۔ تاہم موجودہ حالات میں پاپ موسیقی کے بڑھتے ہوئے اثر کے باوجود رباب جیسے ساز کی اہمیت کم نہیں ہوئی۔

پشتو موسیقی کی اپنی طویل

تاریخ ہے اور اس کا ذکر قدیم کتابوں میں بھی ملتا ہے تاہم جب بھی روایتی پشتو موسیقی کی بات کی جائے اور رباب کا ذکر نہ آئے یہ ممکن نہیں۔ خیبرپختونخوا کی ثقافت کا تذکرہ ہی اس ساز کے بنا ادھورا سمجھا جاسکتا ہے.

یہ بھی پڑھیے

پشاور میں سرکاری اراضی واگزار، مافیا بےنقاب نہ ہوسکی

اس ساز کو سننا جتنا خوبصورت ہے مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ اس کو بنائے جانے کا عمل بھی انتا ہی دلچسپ ہے؟

رباب کی ساخت اور قسمیں

درحقیقت ایک رباب بنانے کے لیے کافی وقت درکار ہوتا ہے اور یہ کسی اناڑی کے بس کی بات نہیں بلکہ ماہرین کی بھی معمولی سی غلطی ساری محنت پر پانی پھیر دیتی ہے.

رباب کی تین قسمیں ہوتی ہیں۔ بڑے سائز کا رباب بائیس چھوٹے اور بڑے تاروں پر مشتمل ہوتا ہے جبکہ درمیانے اور چھوٹے سائز کے رباب انیس اور اٹھارہ تاروں پر مشتمل ہوتے ہیں۔

 رباب شہتوت کے درخت سے تیار ہوتے ہیں۔ یہ عام طور پر افغانستان اور پاکستان کے پشتون آبادی والے علاقوں میں بنتے ہیں۔ ان کی قیمتیں مارکیٹ میں پانچ ہزار روپے سے لے کر بائیس ہزار روپے کے درمیان ہیں۔

رباب پشتونوں کے حجروں اور محفلوں میں رباب بڑے شوق سے بجایا جاتا تھا۔

متعلقہ تحاریر